امریکا: 80 برس پہلے ارسال کیا گیا خط بالآخر منزل پر پہنچ گیا

جمعہ 5 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سنہ 1943 میں امریکی ریاست الی نوئے کے ایک جوڑے کو بھیجے گئے ایک خط کو آخر کار 80 سال بعد پوسٹ آفس نے خاندان کے ایک فرد کو پہنچادیا۔

امریکی جوڑے لوئس اور لیوینا جارج کو مخاطب کیا گیا خط حال ہی میں ڈیکلب پوسٹ آفس میں دوبارہ سامنے آیا جس پر ایک کارکن نے خاندان کے افراد کا پتا لگانے کا فیصلہ کیا۔

یہ خط آخر کار گریس سالزار کو پہنچا دیا گیا جنہوں نے اسے جینیٹ جارج کو پہنچایا جو لوئس اور لیوینا جارج کی بیٹی ہیں۔

جینیٹ جارج نے میڈیا کو بتایا کہ وہ خط جو سنہ 1943 میں پوسٹ کیا گیا تھا ان کے والد کے ایک کزن نے لکھا تھا جس میں انہوں نے ان کے والدین سے ان کی پہلی اولاد ایولین کی وفات پر تعزیت کی تھی۔

خاتون نے کہا کہ ’میں وہ خط پڑھ کر جذباتی ہوگئی اور مجھے احساس ہوا کہ اولاد کو کھونا کتنے بڑے صدمے کا باعث ہوتا ہے‘۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی پیدائش سے قبل ان کی بڑی بہن بیماری کے باعث چل بسی تھی جس پر بلاشبہ والدین بہت دکھی ہوئے ہوں گے۔

خط تاخیر سے پہنچنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے جارج کے خاندان کا سراغ لگانے والے پوسٹ مین نے کہا کہ ممکنہ طور پر وہ خط اس لیے پوسٹ آفس میں ہی پڑا رہ گیا ہوگا کہ اس پر گلی نمبر تو درج تھا لیکن مکان نمبر نہیں لکھا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ایشیا کپ: پاک بھارت میچ کے بعد دونوں ٹیموں کے کپتانوں نے کیا کہا؟

ایشیا کپ: حارث رؤف کا وکٹ لینے کے بعد مخصوص انداز میں جشن، تصاویر وائرل

اسپورٹس مین شپ نظرانداز: بھارتی ٹیم نے ایک بار پھر پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ نہ ملایا

ایشیا کپ: پاک بھارت میچ کے دوران حارث رؤف اور ابھیشیک شرما کے درمیان تلخ کلامی

ایف آئی ایچ پرو لیگ کا شیڈول جاری، پاکستان اور بھارت کا ٹاکرا ہوگا؟

ویڈیو

ایشیا کپ سپر فور مرحلے کا اہم ٹاکرا: بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی

رجب بٹ کے ہاں بیٹے کی پیدائش، خوشی کی خبر سن کر جذباتی ویڈیو شیئر کر دی

ایشیا کپ میں صائم ایوب کا دلچسپ کردار، بیٹنگ پر سوالات مگر بولنگ میں دھوم

کالم / تجزیہ

بُھولی یا بھلّی

دلوں کو جوڑنے والے کرکٹرز

عدلیہ بمقابلہ عدلیہ