ن لیگ، پیپلز پارٹی، آئی پی پی کا سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم، پی ٹی آئی کی تنقید

پیر 8 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ (ن)، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے، فیصلے میں آئین کے آرٹیکل 62 (1) (ایف) کے تحت سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی ختم کردی گئی ہے۔

سپریم کورٹ نے سمیع اللہ بلوچ کیس میں اپنے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سیاست دانوں کو الیکشن لڑنے سے روکنے کے اپنے سابقہ حکم کو واپس لے لیا جس سے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند سیاسی رہنماؤں کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔

نواز شریف کے خلاف گھناؤنی سازش دم توڑ گئی، مبارک دیتا ہوں، شہباز شریف

ادھر مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے کے بعد آئین کی من پسند تشریح کے ذریعے نواز شریف کی تاحیات نااہلی کی گھناؤنی سازش مکمل طور پر دم توڑ چکی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں میاں محمد نواز شریف کی تا حیات نا اہلی کے خاتمے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ’ میں دل کی گہرائیوں سے اپنے بھائی اور قائد کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

انہوں نے لکھا کہ قائد نواز شریف کے انتخابات میں حصہ لینے اور ملک و قوم کو بحرانوں سے نکالنے کے پختہ عزم کی راہ میں اب کوئی قانونی رکاوٹ باقی نہیں رہی۔

ان شا اللہ ہم سب مل کر بھرپور انداز میں نواز شریف کی انتخابی مہم چلائیں گے اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے اگر نواز شریف کو دوبارہ موقع ملا تو ترقی اور خوشحالی کا سفر پھر سے شروع ہو گا۔

ثاقب نثار کی ناانصافی ختم ہو گئی، ن لیگ 

پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے آئین کی بالا دستی کی جانب ایک قدم قرار دیا۔

انہوں نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلہ تاریخی ہے جس نے نواز شریف کے بے گناہ ہونے کی تصدیق کی ہے اور ان کی عزت بحال کی ہے جبکہ ثاقب نثار کے مختصر عرصے کے انتقامی اقدام کو مسترد کردیا گیا ہے۔

مریم اورنگ زیب نے دعویٰ کیا ہے کہ تاحیات نااہلی کی شق ایک وجہ اور ایک ایجنڈا تھا جس کا مقصد سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیراعظم کو قومی سیاست سے ہمیشہ کے لیے باہر کرنا تھا۔

مذموم شق کے معماروں کا احتساب ہونا چاہیے، مریم اورنگ زیب

انہوں نے مزید کہا کہ قانون کی اس مذموم شق کے معماروں کو آئین پاکستان میں ملاوٹ کرنے پر جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے جو اسلامی جمہوریہ میں سب سے بڑا جرم ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ چند افراد کے سازشی مذموم عزائم کی وجہ سے پاکستانیوں کے حقیقی نمائندوں کو سیاسی منظر نامے سے ختم نہیں کیا جا سکا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت نتائج کا تعین کرنے کی ضرورت ہے کہ کوئی بھی سیاسی فائدے کے لیے آئین توڑنے یا اس کی خلاف ورزی کرنے کی  جرات نہ کرے۔

انہوں نے کہا کہ آئینی کے تقدس کی بحالی کا معاملہ صرف مسلم لیگ (ن) کے قائد کی ذمہ داری تک ہی محدود نہیں ہونا چاہیے بلکہ ’ پاکستان کے تمام محب وطن سیاسی رہنماؤں کو اس کی حفاظت کا ذمہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پاکستان کے عوام کے پاس اپنے ووٹ کے ذریعے اپنے نمائندوں کو اہل یا نااہل قرار دینے کا اختیار ہے۔

صدر آئی پی پی کی نواز شریف اور جہانگیر ترین کو مبارکباد

استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے صدر عبدالعلیم خان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیاہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں علیم خان نے پارٹی کے سرپرست اعلیٰ جہانگیر ترین اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو تاحیات نا اہلی ختم ہونے پر مبارکباد دی۔

سپریم کورٹ کا فیصلہ ریکارڈ درست کرنے کے لیے اچھا قدم ہے،  قمرزمان کائرہ

ادھر پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما قمر زمان کائرہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو  ریکارڈ درست کرنے کی جانب آگے بڑھنے کے لیے ایک اچھا قدم قرار دیا ہے۔

اپنے ردعمل میں انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے آرٹیکل 62 ون ایف کے تحت نااہلی کی حد زیادہ سے زیادہ 5 سال مقرر کی ہے جو کہ خوش آئند بات ہے۔

عمران کا اداروں سے اختلاف یہ ہے کہ ان کے حق میں مداخلت کیوں نہیں کرتے، قمر زمان کائرہ (فائل فوٹو)

انہو ں کہا کہ پارلیمنٹ کے ہر فیصلے کو عدالتوں میں چیلنج کرنے کی روایت کو اب ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بھی پایا جاتا ہے کہ سپریم کورٹ ماضی میں کی گئی غلطیوں کو درست کر رہی ہے اور اس اقدام کی حمایت کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تازہ ترین فیصلے نے پارلیمنٹ کے فیصلے کو قبول کر لیا ہے، لہٰذا یہ ایک اچھا قدم ہے۔ سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ اور عوام کی بالادستی کو تسلیم کیا ہے۔

‘لاڈلوں کو انتخابات کے لیے اہل قرار دیا گیا، حماد اظہر

حماد اظہر جو اس وقت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل اور قائم مقام صدر کی حیثیت سے 2 اعلیٰ عہدوں پر فائز ہیں، نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

حماد اظہر نے الزام لگایا کہ ان لوگوں کو 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا گیا ہے جن پر جھوٹے مقدمات اور الزامات لگائے گئے ہیں۔

انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک گیر انتخابات سے پہلے کچھ ’ لاڈلوں ‘کو کلیئر کردیا گیا ہے جنہیں مجرم ٹھہرایا گیا تھا اور سپریم کورٹ سے نااہل قرار دیا گیا تھا‘۔

 واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 7 رکنی لارجر بینچ نے تا حیات نا اہلی کے کیس 6-1 کی اکثریت سے کالعدم قرار دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

ایشیا کپ، 41 سال بعد پاک-بھارت فائنل ہونے کو تیار، ٹورنامنٹ فائنلز میں پاکستان کا پلڑا بھاری

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی