نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ ایران کی طرف سے پاکستانی خود مختاری کی خلاف ورزی تعلقات، باہمی اعتماد اور تجارتی روابط کو نقصان پہنچائے گی، دفتر خارجہ کہہ چکا ہے کہ دہشت گردی خطے کے ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے۔ ایران کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی سے دوطرفہ تعلقات کو نقصان ہوگا۔
نگراں وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے کہا کہ دہشتگردی کے خطرے سے نمٹنے کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے، بلوچستان میں امن و امان کے قیام کے لیے حکومت اور سیکیورٹی ادارے پوری طرح تیار ہیں۔ پاکستان خصوصاً بلوچستان میں دشمن قوتیں بیرونی مداخلت کی کوشش کررہے ہیں لیکن دشمن کبھی اپنی سازشوں میں کامیاب نہیں ہوں گے۔
’دفتر خارجہ نے پہلے ہی وضاحت دی ہے کہ دہشتگرد سب کے مشترکہ دشمن ہیں، ایران کی جانب سے دراندازی قابل قبول نہیں، ایران سے حملے میں 2 بچیاں جاں بحق ہوئی ہیں‘۔
مزید پڑھیں
جان اچکزئی نے کہا کہ ہم ہر جگہ دشمن قوتوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بلوچستان میں قیام امن کے لیے حکومت اور سیکیورٹی ادارے پوری طرح تیار ہیں۔ دہشتگردی خطے کے ممالک کے لیے خطرہ ہے۔ ملک سے دہشتگردی کو ختم کرکے ہی رہیں گے۔
انہوں نے انتخابات سے متعلق صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ ملک میں 8 فروری کو عام انتخابات کی تیاریاں زور وشور سے جاری ہیں، اس دوران صوبے میں بلکہ ملک بھر میں امن و امان کی صورت حال کو یقینی بنایا جائے گا۔
جان اچکزئی نے کہا کہ ماہ رنگ بلوچ کے بھارت نواز ایجنڈے نے ان کی قلعی کھول دی ہے، اسلام آباد میں بیٹھے مظاہرین خاص طور پر خواتین سے گزارش کی ہے کہ واپس آجائیں۔ حکومت پوری کوشش کررہی ہے کہ بلوچ بھائیوں کو قومی دھارے میں لے آئیں۔
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے احتجاجی مظاہرین کو قانون کے دائر میں رہ کر احتجاج کرنے کی اجازت دی۔ اسلام آباد جاکر خود احتجاج کرنے والوں کے ساتھ مزاکرات کیے، ماہ رنگ نے کہا ہے کہ ہمارے احتجاج میں شریک کسی بھی احتجاج کرنے والوں کو کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار جان اچکزئی اور نگراں وزیر اعظم انوار الحق ہیں۔
جان اچکزئی نے کہا کہ ہم ناراض بلوچوں کے لیے عام معافی کا اعلان کرچکے ہیں۔ ناراض بلوچ قومی دائرے میں آنا چاہتے ہیں۔