سندھ ہائیکورٹ کا بینرز، جھنڈے آویزاں کرنے پر مقدمات درج کرنے کا حکم

پیر 29 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائیکورٹ نے سرکاری املاک پر سیاسی بینرز، جھنڈے اور اشتہارات پر متعلقہ سیاسی رہنماؤں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

 جسٹس نفیم اختر کے روبرو سرکاری املاک پر سیاسی اشتہارات لگانے کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے میئر کراچی سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کس قانون کے تحت آپ نے اشتہارات لگانے کی اجازت دی؟ جسٹس نے کہا کہ اگرٹاؤنز آپ کے دائرہ اختیار میں مداخلت کریں تو آپ کارروائی کیوں نہیں کرسکتے؟

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے اور مؤقف اپنایا کہ لوکل گورنمنٹ بورڈ میں یہ معاملہ اٹھایا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اشتہار لگانے والی کمپنیوں کے سی ای اوز کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا جائے، کے ایم سی اور دیگر کو آئندہ سماعت پر کارروائی کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

میئر کراچی نے عدالت سے باہر میڈیا کو بتایا کہ کام کرنا کے ایم سی کا حق ہے اس لیے اسے کام کرنے دیا جائے، جن لوگوں نے اپنی تشہیر کے لیے تصاویر لگائی ہوئی ہیں ہٹادیں، میری بھی اگر کہیں تصویر لگی ہوئی تو میرے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ حافظ نعیم الرحمان اس اپوزیشن میں ہیں اس لیے وہ اپنی تصاویر لگوا رہے ہیں، کے ایم سی قانون کے مطابق کام کررہی ہے، عدالت نے غیر قانونی طور پر لگائے بل بورڈزکے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان ریلوے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق جدید، محفوظ اور مسافر دوست بنایا جائے، وزیراعظم شہباز شریف

جماعت اسلامی کے ‘بدل دو نظام’ اجتماع کے دوسرے روز کیا سرگرمیاں ہورہی ہیں؟

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف وکلا کنونشن بار قیادت کے اختلافات کا شکار ہونے کے بعد سڑک پر منعقد

گلوبلائزیشن کے دور میں تعلیمی پروگراموں کو عالمی تقاضوں کے مطابق وسعت دینا ناگزیر: وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف

پاکستان اور یورپی یونین کے مابین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا ساتواں دور برسلز میں منعقد

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت