پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر و سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 8 فروری کے بعد جس جماعت کی بھی حکومت بنے ضروری ہے کہ اسے سادہ اکثریت حاصل ہو۔ کیونکہ ملک کو اس وقت بہت سے چیلنجز درپیش ہیں۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہاکہ ہمیں مینڈیٹ ملا تو ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف ہوں گے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ بعد میں ہوگا۔ ’ہمیں موقع ملا تو ملک کی تقدیر بدلنے کے لیے جان لڑا دیں گے‘۔
انہوں نے کہاکہ سیاسی اور معاشی ڈائیلاگ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ میں نے تو 2018 کے الیکشن کے بعد بھی کہا تھا لیکن عمران نیازی نے اس پر توجہ نہیں دی۔
مزید پڑھیں
شہبازشریف نے کہاکہ مسلم لیگ ن ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ سے پیچھے نہیں ہٹی۔ ’ووٹ کو عزت دینے کا مطلب یہ ہے کہ عوام کی توقعات پر پورا اترتے ہوئے ان کے مسائل حل کیے جائیں‘۔
انہوں نے کہاکہ ہم اقتدار میں آکر نیب کو ختم کریں گے کیونکہ یہ ادارہ پاکستان کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
سائفر کیس میں عمران خان کو سزا قانونی معاملہ ہے
شہباز شریف نے کہاکہ عمران خان کو سائفر کیس میں سزا قانونی معاملہ ہے اور یہ ہم سب کے لیے سبق آموز ہے۔
شہباز شریف نے کہاکہ ہمیں سبق سیکھنا چاہیے کہ ایک ذمہ دار عہدے پر بیٹھ کر سرکاری راز کو راز ہی رکھنا چاہیے، عمران خان نے تو سائفر کو جلسے میں لہرایا۔
انہوں نے کہاکہ 2018 کے انتخابات سے قبل نوازشریف کو جھوٹے مقدمات میں سزا سنائی گئی مگر اس کے باوجود خدمت کی بنیاد پر لوگوں نے مسلم لیگ ن کو ووٹ دیے۔ مگر اب کی جو صورت حال ہے عمران خان کی جھولی میں کچھ بھی نہیں، انہوں نے اپنے ساڑھے 3 سال میں ایک اینٹ بھی نہیں لگائی بلکہ ملک کی اینٹ سے اینٹ ضرور بجائی۔
نوازشریف نے اپنے دور میں لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا
شہبازشریف نے کہاکہ نوازشریف نے اپنے دور میں 20،20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ختم کی، طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے جبکہ عمران خان نے بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے کے بجائے گالم گلوچ کو عام کیا۔
انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی نے یوم آزادی کے موقع پر دھرنے کا اعلان کیا، ان کے دھرنوں اور لانگ مارچ کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ موخر ہوا۔
9 مئی کو آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف سازش کی گئی
شہبازشریف نے کہاکہ تحریک انصاف نے 9 مئی کو ملک کے خلاف غداری کی، انہوں نے پاک فوج کے سپہ سالار جنرل عاصم منیر کے خلاف غداری کی اور ان کا پلان تھا کہ فوج میں تقسیم پیدا کی جائے اور پھر ملک میں افراتفری پھیلے۔
انہوں نے کہاکہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں سب سامنے آگیا ہے کہ عمران خان کے دور میں کرپشن بڑھی جبکہ مسلم لیگ ن کے دور میں کرپشن میں کمی ہوئی۔
شہبازشریف نے بلاول بھٹو کو پھر چیلنج دے دیا
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بلاول بھٹو کو میں نے کہا تھا کہ وہ اپنے صوبے میں آنے کی دعوت دیں تو وہاں مناظرہ بھی ہو جائے گا اور موازنہ بھی ہو جائے گا۔
بلاول بھٹو کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ راجن پور جیسا ایک اسپتال کسی بھی شہر میں دکھا دیں۔ سندھ سے تو خبریں آرہی ہوتی ہیں کہ اسکولوں میں جانور بندھے ہوئے ہیں، ہم نے تو پنجاب میں گھوسٹ اسکولز اور گھوسٹ ٹیچرز کا خاتمہ کر دیا۔ ارفع کریم ٹاور کی پورے ملک میں کوئی مثال نہیں۔