8 فروری کو ہوئے عام انتخابات کو 2 دن گزر چکے ہیں، چیف الیکشن کمشنر کی آدھے گھنٹے کی مہلت کو بھی کئی گھنٹے بیت چکے ہیں، تاہم ابھی تک انتخابی نتائج مکمل نہیں ہو سکے ہیں۔ قومی اسمبلی کے اکثر حلقوں کے نتائج سامنے آ چکے ہیں لیکن اب بھی 15 حلقوں کے نتائج آنا باقی ہیں جب کہ ایک حلقے این اے 8 پر پولنگ ملتوی کر دی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائیٹ پر دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 250 حلقوں کے نتائج کی روشنی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 99 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ 71 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ ن دوسرے نمبر پر ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی 53 جبکہ متحدہ قومی موومنٹ 17 نشستیں جیت چکی ہے۔ جماعت اسلامی اور عوامی نیشنل پارٹی کو قومی اسمبلی میں نمائندگی نہیں ملی۔
صوبہ پنجاب
صوبہ پنجاب کی 296 نشستوں میں 295 کے نتائج آ چکے ہیں جبکہ ایک حلقے پی پی 266 پر پولنگ ملتوی کر دی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائیٹ پر دیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 295 حلقوں کے نتائج کی روشنی میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ 126 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں۔ 131 نشستوں کے ساتھ مسلم لیگ ن پہلے نمبر پر ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی 10 جبکہ پاکستان مسلم لیگ 08 نشستیں جیت چکی ہے۔
صوبہ سندھ
صوبہ سندھ کی 130 نشستوں کے مکمل نتائج جاری کر دیے گئے ہیں۔ یہاں پاکستان پیپلز پارٹی 84 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان 28 نشستوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پی ٹی آئی کے 14 حمایت یافتہ آزاد امیدوار تیسرے نمبر پر ہیں۔ جماعت اسلامی اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کو سندھ اسمبلی کی 2، 2 نشستوں پر کامیابی مل سکی ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا
خیبر پختونخوا اسمبلی کی 115 میں سے 112 نشستوں کے نتائج آ چکے ہیں جب کہ 2 نشستوں پر الیکشن ملتوی کردیے گئے تھے۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق آزاد امیدواروں نے 90 نشستیں حاصل کی ہیں۔ جمیعت علمائے اسلام (ف) نے 7 اور مسلم لیگ (ن) نے 5 نشستیں حاصل کیں۔ پیپلزپارٹی نے 4، پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین 2 اور عوام نیشنل پارٹی (اے این پی) ایک نشست حاصل کرسکی ہے۔
صوبہ بلوچستان
بلوچستان اسمبلی کی 51 میں سے 45 نشستوں کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی 11 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جبکہ مسلم لیگ ن نے 9 اور جے یو آئی پی نے 8 سیٹیں جیت لی ہیں۔
بلوچستان عوامی پارٹی 4، عوامی نیشنل پارٹی اور نیشنل پارٹی نے بھی 2،2 نشستیں جیت لیں جبکہ 5 آزاد امیدوار بھی کامیاب رہے۔
کامیاب ہونے والے اہم سیاستدان
سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم محمد نواز شریف، محمد شہباز شریف، سید یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف۔ بلاول بھٹو زرداری، مریم نواز شریف، مولانا فضل الرحمان، عبدالعلیم خان، خواجہ محمد آصف، اختر مینگل، محمود خان اچکزئی، خالد مقبول صدیقی، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سردار ایاز صادق، اعجاز الحق، گوہر علی خان، حمزہ شہباز سمیت اہم امیدوار اپنی نشستیں جیت گئے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی بلوچستان اسمبلی کی نشست پر کامیاب رہے۔
ناکام ہونے والے اہم سیاستدان
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہیٰ صوبائی اسمبلی کی نشست ہار گئے۔ استحکام پاکستان پارٹی کے چیئرمین جہانگیر خان ترین بھی کامیاب نہ ہوسکے۔ سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان قومی اسمبلی کی 2 نشستوں کے ساتھ ساتھ پنجاب اسمبلی کی نشست سے بھی شکست کھا گئے۔ خواجہ سعد رفیق بھی لاہور سے ناکام رہے۔ عابد شیرعلی فیصل آباد سے ہار گئے۔ این اے 78 گوجرانوالہ سے مسلم لیگ ن کے خرم دستگیر بھی ہار گئے۔ سابق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد اور سابق وفاقی وزیر ہوا بازی اور استحکام پاکستان پارٹی کے رہنما غلام سرور خان بھی ناکام رہے۔