ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے

ہفتہ 11 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزارت مذہبی امور نے وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد حج پالیسی 2023 کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق رواں سال ایک لاکھ 79 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج کی سعادت حاصل کریں گے ۔

حج کوٹہ 50 فیصد سرکاری اور 50 فیصد نجی حج سکیموں میں برابر تقسیم ہو گا۔ سرکاری سکیم کے تحت شمالی ریجن کا پیکیج 11 لاکھ 75 ہزار جبکہ جنوبی ریجن کا 11 لاکھ 65 ہزار روپے ہوگا۔

مفت حج کا تصور نہیں ہوگا۔ گذشتہ پانچ برس کے دوران حج کرنے والے رواں سال ریگولر حج سکیم میں درخواست دینے کے اہل نہیں ہوں گے۔سرکاری اور پرائیویٹ حج سکیموں کے نصف کوٹہ کی بکنگ سپانسر شپ سکیم تحت کی جائے گی تاہم پاکستان سے ڈالر جمع کرانے کی ممانعت ہو گی۔

بیرون ملک زرمبادلہ کے ذریعہ آنے والی درخواستوں کی منظوری پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر دی جائے گی۔ فنانس ڈویژن سے منظوری کے بعد حج درخواستوں کی وصولی کا عمل 16 مارچ سے شروع ہوگا۔

وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے حج 2023 کے پالیسی کا اعلان پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا سرکاری حجاج سے اتنے ہی اخراجات وصول کیے جاتے ہیں جتنی رقم ان کی سہولیات پر خرچ ہوتی ہے۔ سرکاری حج پیکیج کے تین اہم ستون ہیں جن کی بنیاد پر اخراجات کا تعین ہوتا ہے۔

وزیر مذہبی امور نے کہا کہ عالمی سطح پر مہنگائی نے پاکستان کے ساتھ ساتھ سعودی عرب میں بھی سہولیات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ اسکے علاوہ پاکستانی روپیہ کی قدر میں گراوٹ سے حج پیکیج پر کافی اثر پڑا ہے۔

مفتی عبدالشکور نے کہا کہ ان سب عوامل کے باوجود سمندر پار پاکستانیوں کو بیرون ملک کی نسبت پاکستان سے حج کرنا کم قیمت پڑتا ہے۔ امسال سرکاری حج سکیم کے اخراجات خطے کے دیگر ممالک مثلا انڈیا، بنگلہ دیش اور افغانستان سے کم ہیں۔

انڈیا سے حج اخراجات پاکستانی روپیہ کے حساب سے ساڑھے 13 لاکھ سے متجاوز ہیں۔ نیز گزشتہ سال کے حجاج کرام اس بات کے گواہ ہیں کہ پاکستان کی سرکاری حج سکیم کا معیار مذکورہ ممالک کے حجاج کو میسر سہولیات سے کہیں زیادہ بہتر ہوتا ہے۔ سعودی عرب میں ترسیل زر کا ایک بڑا مسئلہ وزارت کو درپیش تھا۔

وزیر مذہبی امور نے بتایا سمندر پار پاکستانیوں کے لیے سپانسرشپ حج سکیم متعارف کروائی ہے۔ اس سکیم سے 194 ملین ڈالر وصول ہونے کی امید ہے۔ سپانسر شپ حج اسکیم کے تحت وزارت کے مخصوص ڈالر اکاونٹ میں بیرون ملک سے غیر ملکی زر مبادلہ منگوانے والے عازمین حج کے لیے خاص سہولت دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا 14 نامزد بینکوں کے ذریعے 15 مارچ سے حج درخواستوں کی وصولی کا آغاز کر دیا جائے گا۔ قرعہ اندازی کا اعلان اپریل کے پہلے ہفتے میں متوقع ہے۔ وزارت کو کل 284 ملین ڈالر درکار ہیں۔ وزارتِ خزانہ نے بقیہ 90 ملین ڈالر کے انتظامات کا وعدہ کیا ہے۔

وزیر مذہبی امور نے کہا بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنے لیے یا پاکستان میں موجود اپنے عزیز و اقارب کے لیے مختص کردہ ڈالرز بھجوانے پر قرعہ اندازی سے استثنیٰ حاصل کر سکیں گے۔ پاکستان سے ڈالرز جمع کرانے کی اجازت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ امسال پاکستانی حجاج کے لیے عمر کی کوئی حد نہیں ہے سعودی عرب نے 65 سال کی بالائی حد کو ختم کر دیا ہے۔ خواتین عازمینِ حج کے ساتھ شرعی محرم کا ہونا لازمی ہے۔تاہم فقہ جعفریہ کی 45 سال سے زائد عمر خواتین بغیر محرم جا سکتی ہیں۔

ریگولر حج سکیم میں وہ عازمین جنہوں نے گزشتہ 05 حج برسوں یعنی 2016، 2017، 2018، 2019 اور 2022 میں حج ادا کیا ہے وہ درخواست دینے کےاہل نہیں تاہم عازمینِ حج کے بھرپور مطالبہ پر بیان حلفی سے مشروط حج بدل کی اجازت دی جا رہی ہے۔

پہلی بار حج پر جانے والی خواتین کے محرم بھی پانچ سالہ پابندی سے استثناء حاصل کر سکیں گے۔ ریگولر حج سکیم کا انتخاب کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا جس کے نتائج وزارت کی ویب سائٹ پر موجود ہوں گے۔

تصویر بشکریہ/ilmuk.org

عازمینِ حج کی ویٹنگ لسٹ بھی بنائی جائے گی جس میں سرکاری حج کوٹہ کا صرف 5 فیصد رکھا جائے گا۔ درخواست دہندگان کے پاس قومی شناختی کارڈ اور پاکستانی مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ ہونا ضروری ہے جس کی میعاد 26 دسمبر 2023 تک ہونا لازمی ہے۔ عازمینِ حج کے لیے جسمانی طور پر صحت مند ہونا ضروری ہے۔ جس کی تصدیق حج فارم پر بذریعہ سرکاری ڈاکٹر کرانا ہو گی۔ تاہم سپیشل افراد (معذور افراد ) اپنے لازمی مددگار کے ہمراہ درخواست دینے پر اہل تصور ہوں گے۔

مفتی عبدالشکور نے حج 2023 کے مکمل اخراجات کا تخمینہ بتاتے ہوئے کہا ’شمالی ریجن اسلام آباد، لاہور، پشاور، ملتان، فیصل آباد، رحیم یار خان، سیالکوٹ کا حج پیکیج اندازاً 11،75000 روپے۔ سپانسر شپ حج سکیم کے لیے 4,325 ڈالر جب کہ جنوبی ریجن کراچی، کوئٹہ، سکھر اندازاً 11،65000 روپے ہوگا۔سپانسرشپ حج سکیم کے لیے (جنوبی ریجن) اندازا 4,285 امریکی ڈالر ہے۔

انہوں نے وضاحت کی مذکورہ حج پیکج میں سے بچت ہونے کی صورت میں عازمین حج کو ان کے فراہم کردہ بینک اکاؤنٹ کے ذریعے واپس کی جائے گی۔ ریگولر حج سکیم میں ناکام ہونے والے درخواست گزار 7 دن کے اندر اپنی رقم فراہم کردہ بینک اکاونٹ یا کیشں کی صورت میں متعلقہ بینک سے وصول کر سکیں گے۔

وزیر مذہبی امور نے کہا ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیوں کے کم تنخواہ والے ملازمین کے لیے 300 سیٹیں (برائے لیبر کوٹہ) مخصوص ہونگی۔ ان کے اخراجات انکا ادارہ برداشت کرے گا۔ ان کا انتخاب علیحدہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا۔

سعودی عرب کی طرف سے منظور شدہ کورونا ویکسین لگانا لازمی ہے۔ سعودی عرب میں قیام کے دوران بند اور کھلی جگہوں پر حج کے دوران ماسک پہننا لازمی ہے۔ تمام حجاج کو وطن واپسی پر پانچ لیٹر زم زم فراہم کیا جائے گا۔

حج میڈیکل مشن،معاونین حجاج اور وزارت کے عملے کو سعودی عرب میں موجود ہم وطن حجاج کی سہولیات ، رہنمائی اور مدد کیلئے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق تعینات کیا جائے گا۔ “روڈ ٹو مکہ” منصوبے کی سہولت اسلام آباد ایئرپورٹ پر جاری رہے گی۔

حج ہیلپ لائن کے ذریعے پاکستان اور سعودی عرب میں روزانہ کی بنیاد پر حجاج کی رہنمائی اور شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ نجی حج سکیم میں داخلے کے لیے وزارت کی ویب سائٹ کے ذریعے مستند کوٹہ ہولڈرز حج گروپ آرگنائزرز کی فہرست بعد ازاں جاری کی جائے گی۔

حجاج کے ساتھ تحریری معاہدہ کے مطابق سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے وزارت کا تربیت یافتہ عملہ سعودی عرب میں ان ایچ جی اوز کی نگرانی کرے گا اور نجی حج سکیم کے حجاج سے رابطے میں رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp