آج کل زیادہ تر افراد ذہنی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں۔ اس کی وجہ سے چڑچڑے پن میں اضافہ ہوتا ہے اور انسان کی دماغی صحت پر بھی منفی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ کوئی خطرناک بیماری نہیں ہے تاہم لمبے عرصے کے لیے شدید ذہنی کا سامنا کرنا پڑے تو سنگین طبی مسائل ہو سکتے ہیں۔
ورلڈ پاپولیشن ریویو کی رپورٹ کے مطابق گلوبل ہیلتھ ڈیٹا ایکسچینج نے بتایا ہے کہ 2023ء میں دنیا کی کل آبادی میں 310 ملین افراد ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
گلوبل ہیلتھ ڈیٹا ایکسچینج کے مطابق پاکستان میں 4.2 فیصد آبادی ذہنی دباؤ کا شکارہے یعنی 74 لاکھ سے زائد افراد اس مرض میں مبتلا ہیں
عالمی ادارہ صحت نے ٹوئیٹر پر کچھ ایسی سادہ سی تراکیب بتائی ہیں جسے اپنا کر آپ اپنی مدد آپ کے تحت ذہنی دباؤ سے نکل سکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ اگر آپ ذہنی دباؤ میں ہیں تو یہ یاد رکھیں کہ کسی سے مدد طلب کرنے میں خوفزدہ نہ ہوں۔ پیشہ وارانہ مدد حاصل کریں اس سے آپ بہتر محسوس کریں گے۔
عالمی ادارہ صحت نے ذہنی دباؤ کے شکار افراد کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب آپ دہنی دباؤ میں ہوں تو اپنی فیملی اور دوستوں سے رابطے میں رہیں۔ وقت پر کھانا کھائیں اور وقت پر سوئیں۔ مثبت چیزوں پر توجہ مرکوز رکھیں۔ ان سرگرمیوں کو جاری رکھنے کی کوشش کریں جن سے آپ عام طور پر لطف اندوز ہوتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی بتایا ہے کہ اگر آپ کا کوئی دوست ڈپریشن میں ہے تو آپ اس کی مدد کیسے کریں؟
اپنے خاندان کے افراد یا آپ کے دوست (جو ذہنی دباؤ میں ہوں) کی مدد آپ چند عام سی تراکیب سے کر سکتے ہیں۔ آپ ان سے بات کریں اوران کو مدد کی پیشکش کریں۔ روزمرہ امور میں ان کا ہاتھ بٹائیں۔
If you think that you have #depression, remember:
𝘋𝘰𝘯’𝘵 𝘣𝘦 𝘢𝘧𝘳𝘢𝘪𝘥 𝘵𝘰 𝘴𝘦𝘦𝘬 𝘩𝘦𝘭𝘱. 💚
𝘞𝘪𝘵𝘩 𝘵𝘩𝘦 𝘳𝘪𝘨𝘩𝘵 𝘴𝘶𝘱𝘱𝘰𝘳𝘵 𝘺𝘰𝘶 𝘤𝘢𝘯 𝘨𝘦𝘵 𝘣𝘦𝘵𝘵𝘦𝘳. 💚 pic.twitter.com/HpttGCkU63— World Health Organization (WHO) (@WHO) March 11, 2023