گلیات کے رہائشی وقار امر کے دادا کا گلیات میں ڈھابہ ہوتا تھا جہاں لگ بھگ نصف صدی قبل انہوں نے منفرد چکن روسٹ متعارف کرایا جو وقت کے ساتھ ساتھ سیاحوں اور مقامی باشندوں کو بھاتا چلا گیا، یہاں تک کہ اب یہ ایک طرح سے گلیات کی سوغات بن چکا ہے اور ’پٹاخہ چکن‘ کے نام سے مشہور ہے۔
امر وقار کے دادا کا ڈھابہ اب گلیات کے زیرو پوائنٹ پر ایک بڑے ہوٹل کا روپ دھار چکا ہے، جہاں ہر وقت سیاحوں کا رش لگا رہتا ہے، جن میں سے بیشتر صرف یہاں کی سوغات پٹاخہ چکن کا سن کر ہی آتے ہیں۔
امر وقار کے مطابق خوبصورت اور منفرد چیز کو پٹاخہ کہا جاتا ہے اور چکن روسٹ کا ذائقہ استعمال ہونیوالے مصالحے خاص طور پر کٹی ہوئی سرخ مرچوں کی وجہ سے مختلف ہے، اسی لیے اسے ’پٹاخہ چکن‘ کہا جاتا ہے، جو سخت سردی میں بھی پسینہ نکال دیتا ہے۔
امر وقار نے وی نیوز کو بتایا کہ یوں تو ان کے ہوٹل میں ہر قسم کے کھانے تیار کیے جاتے ہیں، لیکن سیاح سب سے زیادہ ’پٹاخہ چکن‘ہی پسند کرتے ہیں۔ ’۔۔۔ایک ہی وقت ایک ہزار تک چکن روسٹ آرڈر آتے ہیں، جو سیاح گلیات آتے ہیں وہ چکن پٹاخہ کا آرڈر ضرور کرتے ہیں۔ ‘
امر وقار کے مطابق چکن پٹاخہ کے لیے وہ اسپیشل مصالحہ تیار کرتے ہیں، جس میں سرخ مرچوں کا استعمال سب سے زیادہ ہوتا ہے، مزید اس ویڈیو رپورٹ میں۔۔