‘میری 5 بہینں اس لیے تعلیم کے حصول سے محروم ہوگئیں کیونکہ انہیں اسکول آنے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت میسر نہیں تھی۔ اس وقت میں نے یہ فیصلہ کیا کہ میں جب بڑا ہوجاؤں گا تو اپنے گاؤں کی بچیوں کو اسکول آنے جانے کے لئے مفت پک اینڈ ڈراپ سروس دوں گا۔’
مزید پڑھیں
یہ کہنا ہے پشاور کے علاقے پیربالا سے تعلق رکھنے والے عرب شاہ کا جو گزشتہ 10 سال سے اپنے گاؤں میں اسکول کی لڑکیوں کو مفت پک اینڈ ڈراپ کی سہولت مہیا کررہا ہے۔
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے عرب شاہ نے بتایا کہ 2014 میں انہوں نے رکشہ لے کر اپنے گاؤں کی بچیوں کو بلا معاوضہ اسکول چھوڑنے اور گھر لے جانے کی ذمہ داری سنبھالی اور اب وہ 200 طالبات کو 4 گاڑیوں میں مفت پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 5 سال تک رکشہ کے ذریعے بچیوں کو فری پک اینڈ ڈراپ سروس دینے کے بعد ان کی ایک رپورٹ انٹرنیشنل میڈیا پر شائع ہوئی جس کے بعد ملالہ یوسفزئی اور ان کے والد نے عرب شاہ سے رابطہ کیا اور ان کے اس کام کو سراہتے ہوئے ان کے لیے ایک سوزوکی گاڑی خریدی جس پر وہ زیادہ بچیوں کو مفت پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دینے لگا۔
عرب شاہ نے بتایا کہ اس کے بعد ملالہ یوسفزئی کی جانب سے انہیں 4 سوزوکی گاڑیاں دی گئیں۔ ان میں سے ایک انہوں نے ہائی اسکول کو دی جس میں بڑی عمر کی بچیاں باپردہ سفر کرکے تعلیم حاصل کررہی ہیں۔
انہوں نے ملالہ یوسفزئی کے اس اقدام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا کہ پہلے وہ پرائمری اسکول کی بچیوں کو یہ سروس فراہم کرتا تھا لیکن اب وہ ہائی اسکول سمیت کالج کی ایسی لڑکیوں کو بھی مفت سروس فراہم کرتے ہیں جو غربت کی وجہ سے سکول آنے جانے کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بچیوں کے والدین کی جانب سے انہیں بہت اچھا فیڈ بیک ملا رہا ہے، 90 فیصد لوگ ان کے کام کو سراہتے ہیں جبکہ 10 فیصد لوگ ان پر تنقید کرتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں کبھی کبھار مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن وہ ہمت نہیں ہارے اور اپنے کام کو دلجمعی سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔