چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اتوار کو مینار پاکستان پر جلسے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا۔
لاہور میں انتخابی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ابھی بیرونی فنڈنگ کیس میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی فنڈنگ سامنے آئے گی تو پتہ چلے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ اب ہم سب کو مل کر جدوجہد کرنی ہے۔
اللہ الحق ہے! توشہ خانہ میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا ہے کہ کس نے توشہ خانہ پر ڈاکہ مارا اور پارٹی فنڈنگ کیس میں بھی ان دونوں جماعتوں کی اصلیت سامنے آئے گی۔ عمران خان
#ImranKhanRally pic.twitter.com/98EuEHhbPE— PTI (@PTIofficial) March 13, 2023
عمران خان کا کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے اب قوم کو مل کر ان چوروں کے خلاف جدوجہد کرنا ہوگی۔
سابق وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ توشہ خان سے گھڑی لینے کے معاملے پر انھیں بے جا تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کیس بنانے کے ساتھ ان کی ہرطرح سے کردار کشی بھی کی گئی اور اب چوروں کے احتساب اور حقیقی آزادی کے لیے پوری قوم کو نکلنا ہوگا۔
عوام کی شرکت سے واضح ہوگیا حکومت ریلی کے خلاف کیوں تھی
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج عوام کی بھرپور شرکت سے واضح ہوگیا کہ حکومت کیوں روڑے اٹکا رہی تھی انھوں نے کل بھی ہمیں ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی تھی۔
انھوں نے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے لیکن اس کے باوجود باہر نکلا ہوں کیوں کہ میں آپ سب کی جنگ لڑرہا ہوں اور کوئی بھی ذاتی مفاد کے لیے اپنی جان کو خطرے میں نہیں ڈالتا۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ ہمارے کارکن ظل شاہ کو جس طرح شہید کیا گیا وہ میں بھولوں گا اور نہ ہی قوم بھولے گی اور پولیس والوں کو سزائیں دلوائی جائیں گی۔
ظل شاہ کو جس طرح تشدد کرکے شہید کیا گیا، میں ان مجرموں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ نہ میں یہ بھولوں گا اور نہ قوم انہیں معاف کرے گی۔ عمران خان
#ImranKhanRally pic.twitter.com/eTGxncwxGL— PTI (@PTIofficial) March 13, 2023
ہمیں الیکشن سے باہرکرنے کے لیے ہرحربہ اختیارکیاجارہاہے
ان کا کہنا تھا کہ اوپر بیٹھے لوگ ہمیں الیکشن سے باہر کرنے کے لیے ہر حربہ استعمال کررہے ہیں اور مجھ پر اس وقت 80 کیسز ہیں اور ہر روز کوئی نیا مقدمہ سامنے آجاتا ہے جبکہ میرے قریب سمجھے جانے والے پی ٹی آئی عہدیداروں کے خلاف بھی کیسز بنائے جا رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ ملک میں حقیقی آزادی کی جنگ ہے اس لیے ساری قوم ہمارے ساتھ کھڑی ہو کیوں کہ حقیقی آزادی حقیقی جمہوریت سے آتی ہے اور حقیقی جمہوریت انصاف اور قانون کی حکمرانی اور رول آف لاء سے آتی ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی قیادت میں زمان پارک سے انتخابی ریلی کاآغاز ہوا جنھوں نے ریلی کے اختتام پر کارکنوں سے خطاب کیا اور واپس اپنی رہائشگاہ کی جانب روانہ ہوگئے۔
عمران خان کی زیرقیادت تحریک انصاف کی ریلی کے شرکاء کا جگہ جگہ استقبال کیاگیا اور جوشیلے کارکنان قیادت کے حق میں نعرے بازی کرتے رہے اور اس کے علاوہ ریلی جب دو موریہ پل پہنچی تو آتش بازی سے ویلکم کیاگیا۔
عمران خان کا برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو
قبل ازیں برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں سابق وزیراعظم پاکستان وچیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک بار پھروزیراعظم شہبازشریف اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ پر الزام عائد کیا ہے کہ ان دونوں سے ان کی جان کو خطرہ ہے اس لیے سپریم کورٹ سے سیکیورٹی مانگی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ مذاکرات ہی مسائل کا واحد حل ہیں اور جب ہم حکومت میں تھے تو ہمارے پاس کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو واپس آباد کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کیوں کہ اگر کسی معاملے پر مذاکرات نہ ہوں تو آپ کو بندوقیں اٹھانی پڑ تی ہیں ۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ افغان طالبان نے پاکستان سے مطالبہ کیا تھا کہ ٹی ٹی پی کے 30 سے 40 ہزار لوگ افغانستان میں ہیں آپ انھیں واپس اپنے ملک لے جائیں اب جب انہوں نے یہ کہہ دیا تھا تو پھر ہمارے پاس انھیں وطن واپس لاکر آباد کرنے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہ تھا۔
ٹی ٹی پی کے لوگوں کو واپس لاکرآبادکرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھا
عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹی ٹی پی کے ان لو گوں میں 5 سے 6 ہزار جنگجو بھی تھے اورافغانستان کے مطالبے کے بعد ہمارے پاس دو ہی راستے تھے کہ انھیں پکڑ کر ماردیتے یا پھر مقامی لوگوں کی مشاورت سے انھیں قومی دھارے میں واپس لے آتے اور اب اگر ان لوگوں کو پاکستان میں واپس لا کر بحال بھی نہیں کیا گیا تو پھر مسائل تو پیش آنے ہی تھے۔
عمران خان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان میں گزشتہ برس انتہا پسندی نے سر اٹھایا تو خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت نے وفاقی حکومت کو صورت حال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ روز بروز یہ مسئلہ بڑھتا جارہاہے لہٰذا آپ کچھ کریں لیکن مرکزی حکومت نے اس پر کوئی بھی اِقدام نہیں کیا اور نہ ہی کوئی جواب دیا۔