میاں محمد شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم کی نشست سنبھالی اور تقریر کرتے ہوئے اپوزیشن کو میثاق میں معیشت و مفاہمت کی دعوت دے دی، اور کہا کہ اپوزیشن انتخابی نظام کے لیے ہمارے ساتھ مل کر بیٹھے۔ قوم کو مزید انتخابی نتیجے کی ضرورت نہیں انہیں صرف نتیجہ چاہیے ہے۔
نواز شریف اور آصف علی زرداری نے پاکستان کے مفاد کے خلاف کبھی بات نہیں کی، شہباز شریف
اس دوران شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے تمام اتحادی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ نواز شریف کے قیادت میں پاکستان نے ہمیشہ ترقی کی ہے، نواز شریف کے دور میں ہی پاکستان نے خوشحالی دیکھی ہے۔ نواز شریف کو اس بات کی سزا دی گئی کہ ملک میں ترقی و خوشحالی کے مینار قائم کیے، ملک کی ترقی پر نواز شریف کی تختیاں لگی ہیں، نواز شریف کی حکومت کا 3 بار تختہ الٹا گیا، کیسز بنے، جلا وطنی پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے ذوالفقار علی بھٹو کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات کو پاکستان ہمیشہ یاد رکھے گا، انہوں نے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی شروعات کی، لیکن ان کا جوڈیشل مرڈر کردیا گیا۔ بینظیر بھٹو نے بھی جمہوریت اور ملک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔
9 مئی میں ملوث افراد کو حساب دینا ہوگا
نومنتخب وزیر اعظم نے کہا کہ جو 9مئی کے واقعات میں ملوث ہیں ان کو حساب دینا پڑے گا، سانحہ 9 مئی میں جو ملوث نہیں ہیں ان کے ساتھ انصاف کیاجائے گا، 9 مئی کے مجرم قانون کا سامنا کریں گے، جو لوگ شامل جرم نہیں انہیں کچھ نہیں ہوگا، 9 مئی کی دنیا کی تاریخ میں اس سے بدترین مثال نہیں ملتی، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ہوگا۔
’ہم نے کبھی بدلے کی سیاست کا سوچا تک نہیں، ہمیشہ صبر برداشت سے کام لیا کسی گملے کو نقصان نہیں پہنچایا، اس قوم نے وہ دن بھی دیکھا کہ 9مئی کو اداروں پر حملے کیے، جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس اور دیگر مقامات پر حملے کیے۔ یہ اس قوم نے کبھی نہیں سوچا تھا شہدا کے ورثاء پر کیا بیتی ہوگی‘۔
’ 2 صوبوں کے وزیروں کو کہا گیا کہ آئی ایم ایف سے کہو پاکستان کی مدد نہیں کرنی‘۔
انہوں نے کہا کہ کھاد کمپنی کے بجائے کسانوں کو سبسڈی دیں گے، خواتین کو مردوں کے برابر تنخواہ اور حقوق دیے جائیں گے، نئے کاروبار کے لیے ماحول بنانا آسان نہیں، فرسودہ قوانین ہیں، فرسودہ قوانین کا خاتمہ کریں گے تاکہ سرمایہ کار پاکستان آنے سے ہچکچائے نہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ چاروں صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایکسپورٹ زون کا جال بچھائیں گے، ٹیکس ریفنڈز میں تاخیر بڑا مسئلہ ہے، اعلان کرتا ہوں ایف بی آر ٹیکس ریفنڈز 10 دن میں مہیا کرے، ٹیکس ریفنڈز 10 دن میں مہیا نہ ہوا تو ایف بی آر کو جوابدہ بناؤں گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ بینکوں کو پابند کروں گا کہ قرضے کا ایک حصہ کاروبار کیلئے نوجوانوں کو دیں، تجاری راہداریوں کو آگے بڑھانا ہے، سی پیک جو نواز شریف کے دور میں بنا اسے آگے بڑھانا ہے، خارجہ پالیسی میں کسی گریٹ گیم کا حصہ نہیں بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سبز انقلاب لاسکتے ہیں، کارخانوں اورصنعتوں کا جال بچھا سکتے ہیں، گھڑی چوری کی بات نہیں کرتا، قومی اداروں پر 600 ارب روپے کا خسارہ ہے، گزشتہ حکومت کے ایک شخص نے پی آئی اے سے متعلق جو زہر اگلا اس نے دنیا میں پی آئی اے کو بین کردیا۔
شہباز شریف نے معاشی پلان بھی پیش کیا
صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے وزیر اعظم منتخب ہوتے ہی ملکی ترقی، خوشحالی، عوامی فلاح و بہبود کے لیے اعلانات کردیے ہیں۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے دوست ممالک کے سرمایہ کاروں کو ویزا فری انٹری دینے، چاروں صوبوں میں ایکسپورٹ زون اور جدید ہسپتال بنانے، ملک بھر میں ٹرانسپورٹس کا جال بچھانے، سولرٹیوب ویل پروگرام لانے اور اعلیٰ ترین بیج منگواکر دینے کا اعلان کیا ہے۔
اس کے علاوہ شہباز شریف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو 10 روزمیں ٹیکس ریفنڈ جاری کرنے، کھاد فیکٹریوں کے بجائے سبسڈی براہ راست کسان کو دینے کا اعلان بھی کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ امریکا کے ساتھ تاریخی تعلقات کو ریپئر کر کے استوار کرنا ہے، ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات قائم رکھیں گے، سعودی عرب نے برے وقت میں پاکستان کا ساتھ نہیں چھوڑا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ اور قطر نے ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا۔ کویت، بحرین اور ایران سے تعلقات کو آگے لے کر جائیں گے۔