وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے آج وزیر اعظم شہباز شریف کی تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کہتے ہیں؛ وزیراعظم فارم 45 والا نہیں ہے، اس لیے جانا ٹھیک نہیں۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں میڈیا سے مختصر بات چیت میں نو منتخب وزیراعلیٰ نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کی حلف برداری کی تقریب میں نہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔
’وزیراعظم فارم 45 والا نہیں ہے، ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ وہ (شہباز شریف) عوامی مینڈیٹ سے بنے ہیں یا آر اوز کی طرف سے، اس لیے جانا ٹھیک نہیں۔‘
مزید پڑھیں
عمران خان سے ملاقات میں کابینہ اراکین فائنل کریں گے
خیبر بختونخوا کابینہ کے حوالے سے علی امین نے کہا کہ ان کی کل عمران خان سے جیل میں ملاقات متوقع ہے، جس میں صوبائی کابینہ کی تشکیل کے ضمن میں بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ناموں کی حتمی منظوری لی جائے گی۔ ان کے مطابق عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی صوبائی کابینہ تشکیل دی جائے گی۔
کرپشن اصل میں ہماری ریڈ لائن ہے
ایک سوال کے جواب میں علی امین کا کہنا تھا کہ کرپشن دراصل ان کی ریڈ لائن ہے، مریم نواز کی نہیں، وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ کرپشن سے ہی برسراقتدار آئی ہیں، مریم نواز کے بارے میں کیا کہوں، کرپشن ہماری ریڈ لائن ہے۔
کابینہ میں کون کون شامل ہو گا؟ فہرست تیار
تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق علی امین اپنا حلف اٹھانے کے بعد صوبائی کابینہ کے اراکین کے نام فائنل کر چکے ہیں، عمران خان ہی کی ہدایت پر اسد قیصر کے بھائی کی جگہ بابر سلیم سواتی کو اسپیکر اور ثریا بی بی کو ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ صوبائی کابینہ 13 سے زائد وزراء اور 5 مشیروں پر مشتمل ہو گی، جس میں پشاور سے الیکشن ہارنے والے تیمور جھگڑا اور کامران بنگش بھی شامل ہوں گے۔ ’یوں تو کابینہ میں صوبے کے تمام ڈویژن سے نمائندگی ہوگی لیکن خواتین کی نمائندگی شاید نہ ہو۔‘
’نومنتخب وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور عمران خان سے ون آن ون ملاقات میں صوبائی کابینہ کے اراکین کی فہرست حتمی منظوری کے لیے عمران خان کے سامنے رکھیں گے، جس کے بعد ہی کابینہ کا اعلان کیا جائے گا۔‘