پاکستان تحریک انصاف نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما بیرسٹر علی ظفر نے سینیٹ میں تقریر کرتے ہوئے کہاکہ اب چیف الیکشن کمشنر ایک منٹ کے لیے بھی عہدے پر رہنے کے قابل نہیں۔ اب ایسی صورت میں تو ہمیں صدارتی اور سینیٹ کے انتخابات بھی قبول نہیں ہوں گے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ آئین کے مطابق اگر آزاد امیدوار کسی جماعت میں شامل ہوں تو اس کے مطابق مخصوص نشستیں ملنی چاہییں، ہم نے اسی لیے الیکشن کمیشن سے درخواست کی تھی کہ وزیراعظم کے انتخاب سے قبل مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ کیا جائے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہاکہ ہمارے ووٹر کو ہر طرح سے کنفیوژ کرنے کی کوشش کی گئی، اسی لیے ہم سے بلے کا نشان بھی واپس لیا گیا۔ اب الیکشن کمیشن ہماری مخصوص نشستیں بھی باقی جماعتوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج کے فیصلے کے بعد ظاہر ہو گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے فرائض کی بجا آوری میں قوانین کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ جب تک مخصوص نشستوں کے حوالے سے اعلیٰ عدلیہ کا حتمی فیصلہ نہیں آ جاتا صدارتی اور سینیٹ کا الیکشن ملتوی کیا جائے۔
امید ہے ہمیں ہائیکورٹ سے ریلیف ملے گا، شعیب شاہین
دوسری جانب فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے شعیب شاہین نے کہاکہ ہم اس فیصلے کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کی نیت درست نہیں، امید ہے ہمیں ہائیکورٹ سے ریلیف ملے گا۔ ہم سپریم کورٹ جانے کا بھی حق رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نشستیں دیگر جماعتوں میں تقسیم کی جائیں گی۔