’پاکستان سے متعلق کچھ تو اچھا نظر آیا‘، اے ایس پی شہربانو کا اسکائی نیوز کو انٹرویو وائرل کیوں؟

منگل 5 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب کے شہر لاہور میں 25فروری کو ایک خاتون کو اچھرہ بازار میں عربی حروف سے مزین لباس کے ڈیزائن کی وجہ سے مشتعل ہجوم کی جانب سے توہین مذہب کے الزام کا نشانہ بنایا گیا جسے پنجاب پولیس کی خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی شہر بانو نقوی نے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہوئے مشتعل ہجوم سے بچایا۔

خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے کے بعد اے ایس پی شہر بانو کو مختلف حلقوں کی جانب سے سراہا گیا اور انہیں عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی۔ اب انہوں نے سکائی نیوز کو ایک انٹرویو دیا ہے جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ اس کیس نے پاکستانی معاشرے کو ہی سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔  شہربانو نے کہا کہ امید ہے کہ یہ واقعہ کم از کم پاکستان میں اپنی نوعیت کا آخری ہوگا۔

اے ایس پی شہر بانو کا کہنا تھا کہ یہ بازار لوگوں سے بھرا ہوا تھا اور لوگ یہ جانتے ہوئے بھی اپنے سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے کہ ایک خاتون کو 200 لوگوں نے گھیرا ہوا تھا۔ جو ٹیم گراؤنڈ پر موجود تھی اس کی جان کو خطرہ تھا، اس میں کوئی شک نہیں، لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ کو ڈیوٹی کی لائن میں کرنا پڑتی ہیں اور بعض اوقات آپ کو اس لائن آف ڈیوٹی سے آگے جانا پڑتا ہے۔

شہر بانو نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہماری زندگی اتنی اہم نہیں ہوتی کیونکہ متاثرہ فرد کی زندگی اور ملک کا وقار داؤ پر لگ جاتا ہے۔

اے ایس پی شہر بانو کے انٹرویو کو صارفین کی جانب سے سراہا جا رہا ہے، صارفین نے شہر بانو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بارے میں کچھ تو اچھا دیکھنے کو مل رہا ہے۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے اے ایس پی شہر بانو کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا’ میں نے آج تک کسی اور کو بین الاقوامی میڈیا پر اتنے اچھے جوابات دیتے نہیں سنا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ خاتون لا جواب ہیں اور مرد و خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں‘۔ ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ’ ہمارے سیاستدانوں کو ان سے کچھ سیکھنا چاہیے‘۔

حقوق نسواں کی علمبردار ماروی سرمد نے اے ایس پی شہر بانو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کے بارے میں کچھ تو اچھا نظر آیا جو کہ غلط طریقے سے بھی پیش کیا جا سکتا تھا۔

ایک صارف نے لکھا کہ واقعہ کے بارے میں جس طرح سے اے ایس پی شہر بانو نے بیان کیا وہ لاجواب ہے، وہ واقعہ کو بین الاقوامی میڈیا پر  حقیقت پسندانہ انداز میں بیان کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کا بااختیار بنانا خوشحالی کی راہ ہموار اور ترقی یافتہ قوم کی اہم علامت ہے۔

واضح رہے کہ لاہور واقعے کو کامیابی سے ہینڈل کرنے پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی جانب سے خاتون پولیس افسر کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے آرمی چیف سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی تھی۔  جبکہ سعودی حکومت کی جانب سے اے ایس پی شہر بانو نقوی کو دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp