پنجاب کے شہر لاہور میں 25فروری کو ایک خاتون کو اچھرہ بازار میں عربی حروف سے مزین لباس کے ڈیزائن کی وجہ سے مشتعل ہجوم کی جانب سے توہین مذہب کے الزام کا نشانہ بنایا گیا جسے پنجاب پولیس کی خاتون پولیس آفیسر اے ایس پی شہر بانو نقوی نے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہوئے مشتعل ہجوم سے بچایا۔
خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے کے بعد اے ایس پی شہر بانو کو مختلف حلقوں کی جانب سے سراہا گیا اور انہیں عالمی سطح پر بھی پذیرائی ملی۔ اب انہوں نے سکائی نیوز کو ایک انٹرویو دیا ہے جو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ اس کیس نے پاکستانی معاشرے کو ہی سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔ شہربانو نے کہا کہ امید ہے کہ یہ واقعہ کم از کم پاکستان میں اپنی نوعیت کا آخری ہوگا۔
اے ایس پی شہر بانو کا کہنا تھا کہ یہ بازار لوگوں سے بھرا ہوا تھا اور لوگ یہ جانتے ہوئے بھی اپنے سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے کہ ایک خاتون کو 200 لوگوں نے گھیرا ہوا تھا۔ جو ٹیم گراؤنڈ پر موجود تھی اس کی جان کو خطرہ تھا، اس میں کوئی شک نہیں، لیکن کچھ چیزیں ایسی ہیں جو آپ کو ڈیوٹی کی لائن میں کرنا پڑتی ہیں اور بعض اوقات آپ کو اس لائن آف ڈیوٹی سے آگے جانا پڑتا ہے۔
شہر بانو نے کہا کہ ایسی صورتحال میں ہماری زندگی اتنی اہم نہیں ہوتی کیونکہ متاثرہ فرد کی زندگی اور ملک کا وقار داؤ پر لگ جاتا ہے۔
اے ایس پی شہر بانو کے انٹرویو کو صارفین کی جانب سے سراہا جا رہا ہے، صارفین نے شہر بانو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بارے میں کچھ تو اچھا دیکھنے کو مل رہا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے اے ایس پی شہر بانو کی ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا’ میں نے آج تک کسی اور کو بین الاقوامی میڈیا پر اتنے اچھے جوابات دیتے نہیں سنا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ خاتون لا جواب ہیں اور مرد و خواتین کے لیے رول ماڈل ہیں‘۔ ساتھ ہی انہوں نے پاکستانی سیاستدانوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ’ ہمارے سیاستدانوں کو ان سے کچھ سیکھنا چاہیے‘۔
I have never heard anyone else give such well articulated answers on international media. If she wasn’t amazing enough in her job. What a role model for men & women everywhere!
This young woman is simply fantastic!! Can our politicians learn from her please 🙏 Do the right thing… https://t.co/iwyXpMpi2C— Reham Khan (@RehamKhan1) March 5, 2024
حقوق نسواں کی علمبردار ماروی سرمد نے اے ایس پی شہر بانو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان کے بارے میں کچھ تو اچھا نظر آیا جو کہ غلط طریقے سے بھی پیش کیا جا سکتا تھا۔
Something good about Pakistan, which could've gone wrong in a thousand ways. Thank you Ms Naqvi! https://t.co/ByI5vbzQON
— Marvi Sirmed (@marvisirmed) March 5, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ واقعہ کے بارے میں جس طرح سے اے ایس پی شہر بانو نے بیان کیا وہ لاجواب ہے، وہ واقعہ کو بین الاقوامی میڈیا پر حقیقت پسندانہ انداز میں بیان کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین کا بااختیار بنانا خوشحالی کی راہ ہموار اور ترقی یافتہ قوم کی اہم علامت ہے۔
The way she well-articulated narration about mob incident is fantastic, trying to portraying the real image of mob on international media with some realistic based factual figures. Women empowerment is the pave way for prosperity and the significance sign of develop nation. https://t.co/ck0ejPVjdP
— Chakar Ali Chandio (@chandio_house) March 5, 2024
واضح رہے کہ لاہور واقعے کو کامیابی سے ہینڈل کرنے پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی جانب سے خاتون پولیس افسر کو خراج تحسین پیش کیا گیا تھا۔ انہوں نے آرمی چیف سے جی ایچ کیو میں ملاقات کی تھی۔ جبکہ سعودی حکومت کی جانب سے اے ایس پی شہر بانو نقوی کو دورے کی دعوت بھی دی گئی ہے۔