پاکستان نے اسلامی ممالک کی نمائندگی کرتے ہوئے فلسطین کی صورتحال پر بین الاقوامی امن کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے جس کا مقصد 2 ریاستی حل کے دائرہ کار میں فلسطینیوں کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی بحالی سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرانا ہے۔
مزید پڑھیں
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نےغزہ میں انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر فوری جنگ بندی کے مطالبے پر مبنی سلامتی کونسل کی 20 فروری کی قرارداد پر امریکی ویٹو کے بعد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی برادری کو غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر روکنے کے لیے اپنی ذمہ داری نبھانی چاہیے۔
پاکستانی مندوب نےامریکا کی جانب سے قرارداد کو ویٹو کرنے پر افسوس اور غزہ کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے خاتمے میں عالمی برادری کی ناکامی پر مایوسی کا اظہار کیا جس میں 30 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
منیر اکرم نے اقوام متحدہ میں او آئی سی گروپ کے قائم مقام چیئرمین کی حیثیت سے 193 رکنی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 5 ماہ کے دوران غزہ اور فلسطین کے دیگر مقامات پر اسرائیلی جارحیت کے بعد سے پوری دنیا بڑھتی ہوئی مایوسی اور غصے کے ساتھ، غزہ میں فلسطینی عوام پر مسلط کردہ تاریخی اور نہ ختم ہونے والے مصائب کو دیکھ رہی ہے۔
غزہ میں اسرائیلی حملوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے اور گھروں، اسکولوں، ہسپتالوں اور مذہبی مقامات تباہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے غزہ میں ناکافی خوراک کی فراہمی اور ضروری خدمات کی وجہ سے غزہ میں بڑے پیمانے پر غذائی قلت کے بڑھتے ہوئے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
انہوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے یو این آر ڈبلیو اے کو ختم کرنے اور عطیہ دہندگان کی جانب سے ادارے کی فنڈنگ کو روکنے کے اسرائیلی مطالبے کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے اندر مختلف عناصر کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کے اراکین کی طرف سے پیشگی کوششوں کے باوجود آگے بھی بڑے خطرات کے اشارے موجود ہیں۔
اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کا خطرہ ہے، جس کی وجہ مقبوضہ فلسطینی علاقے میں فلسطینیوں کی بہت زیادہ تعداد کے لیے خوراک کی ناکافی فراہمی اور ضروری خدمات ہیں۔
پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ دنیا کو فلسطینی عوام کے حق خودارادیت کے حصول اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن اقدام کے مطابق سنہ 1967 کی سرحدوں پر مشتمل ان کی سرزمین پر اپنی آزاد اور خود مختار ریاست قائم کرنے کی حمایت کرنی چاہیے ، جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔