کراچی کے 22 سالہ آرٹسٹ نے سپائیڈر مین فلم کے ایک سین کو بڑے کینوس کی زینت بنا دیا، منیب الرحمٰن نے اپنی مہارت اور نفاست سے فن پارے کو ایسے حقیقی رنگوں میں ڈھالا ہے کہ اصل کا گمان ہونے لگتا ہے۔
منیب الرحمٰن کہتے ہیں کہ شوق جب لگن بن جائے تو رنگ ایسے فن پاروں میں ڈھل جاتے ہیں کہ جن پر حقیقت کا گمان ہو۔
مزید پڑھیں
منیب الرحمٰن جامعہ کراچی میں شعبہ کمپیوٹر سائنس کے طالب علم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کو بچپن سے ہی اسکیچنگ کا شوق تھا، ڈیڑھ سال قبل مصوری کا آغاز کیا تو ہالی ووڈ کے سپر ہیروز کو تصویر کے قالب میں ڈھالنے لگے۔
آرٹسٹ منیب واٹر میڈیم پرکام کررہے ہیں۔ فن مصوری کی باقاعدہ تربیت بھی نہیں لی۔ منیب نے 6 ماہ کی محنت سے اسپائیڈرمین کی پینٹنگ مکمل کی ہے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ سپر ہیروز کی اس سے بڑی پیٹنگ دنیا میں نہیں ہے۔
منیب مزید سپر ہیروز کو بھی کینوس کی زینت بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ وہ اپنے کام کی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی رونمائی کرتے رہتے ہیں جسے دنیا بھر سے سراہا جارہا ہے، منیب کا کہنا ہے کہ وہ بہت جلد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم سے بھی رابطہ کرنے جا رہے ہیں۔