آصف علی زرداری نے صدر مملکت کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے لیکن سندھ کی کابینہ اب تک وجود میں نہیں آسکی۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کابینہ کے بغیر ہی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں کیونکہ صوبائی کابینہ میں کون کون شامل ہوگا، اس کی حتمی منطوری پاکستان پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت ہی دے گی، جو کہ فی الوقت انتہائی مصروف دکھائی دے رہی ہے۔
مزید پڑھیں
ملک میں انتخابات کے بعد بھی سیاسی سرگرمیاں جاری ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی وہ واحد سیاسی جماعت ہے جو وفاقی کابینہ کا حصہ نہ ہونے کے باوجود سب سے زیادہ مصروف ہے اور اپنی اسی مصروفیت کے باعث سندھ میں اب تک صوبائی کابینہ کا اعلان نہیں کرسکی۔
پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق، سندھ کی صوبائی کابینہ کے اب تک نہ بننے کی اہم وجوہات صدر اور سینٹ کے انتخابات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چونکہ اب آصف علی زرداری صدر مملکت بن چکے ہیں لہٰذا پیپلز پارٹی کی واحد مصروفیت سینیٹ کی خالی نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن ہیں جو اب 14 مارچ کو ہوں گے، سینیٹ الیکشن کے بعد سندھ کی کابینہ کا اعلان کر دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سندھ کابینہ کی تشکیل 15 یا 16 مارچ تک طے پا جائے گی۔ کابینہ کے معاملے پر دیر اس لیے ہوئی کیونکہ پارٹی کو دیگر اہم معاملات پر بھی اپنی توجہ مرکوز رکھنا تھی۔
بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی صوبائی کابینہ بننے میں تاخیر کی وجہ صرف اور صرف آصف علی زرداری کی حلف برداری تھی۔ ان کی حلف برداری ہو چکی ہے لہٰذا آج یا کل کابینہ کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ نئی سندھ کابینہ میں صرف 2 یا 3 نئے چہروں کے علاوہ لگ بھگ وہی تمام پرانے چہرے نظر آئیں گے۔