وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم رمضان ریلیف پیکیج کی تقسیم کے جائزے کے لیے اسلام آباد میں مختلف یوٹیلٹی سٹورز کا اچانک دورہ کیا اور وہاں دستیاب اشیا اور خدمات کے معیار کا جائزہ لیا۔
مزید پڑھیں
تفصیلات کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورے کے دوران مستحقین سے ملاقات کی اور ان سے پیکیج کے حصول کے حوالے سے درپیش مسائل کے بارے میں بھی پوچھا۔
وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ یقینی بنایا جائے کہ رمضان پیکیج کے حصول کے لیے آئے مستحقین کو کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں بہت اچھے انتظامات کیے گئے ہیں، گھی کی قیمت میں 100 روپے فی کلو کمی کی گئی، دال اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں عام مارکیٹ کی نسبت 30 فیصد کمی کی گئی ہے جبکہ سسٹا آٹا 77 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے 300 یونٹس کے علاوہ پاکستان بھر میں اشیا خور و نوش حقدار لوگوں تک پہنچانے کے لیے 1200 موبائل یونٹس کا انتظام کیا گیا ہے، یہ اشیا ان حقداروں کو پہنچائی جائیں گی جن کا ریکارڈ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 3 کروڑ 96 خاندانوں کو ملنے والے وظیفے میں 10 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، کفالت پروگرام کے ذریعے کشمیر اور گلگت بلتستان کے رجسٹرڈ شہریوں کو اضافی 2 ہزار روپے کی رقم دی جا رہی ہے
شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے وزرا اور متعلقہ افسران کی ایک ٹیم مقرر کی ہے جو یوٹیلیٹی اسٹورز کے دورے کرے گی اور وہاں اشیا کی دستیابی اور معیار کی نگرانی کرے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ اشیا کی قیمتوں میں کمی اور حقداروں میں رقوم کی فراہمی، یہ سب ملا کر 12 ارب روپے کا پیکیج ماہ رمضان کے دوران حقداروں میں تقسیم کیا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی اس کار خیر میں سب مل کر کردار ادا کریں گے اور رمضان کی برکتوں کے نتیجے میں ملک میں بہتری آئے گی۔