گلگت بلتستان اسمبلی نے 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کو شفاف قراردے کر وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری کو مبارک باد دینے کی قرارداد کو کثرت رائے سے مسترد کردیا۔
منگل 19 مارچ کو اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد کی زیر صدارت اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی انجینئر محمد انور نے ایوان میں قرارداد پیش کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا تھا کہ 8 فروری کو ملک میں ہونے شفاف، آزادانہ اور پرامن انتخابات کے انعقاد پر الیکشن کمیشن آف پاکستان، افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں
قرارداد میں کہا گیا تھا کہ نومنتخب صدر مملکت آصف علی زرداری، نومنتخب وزیراعظم پاکستان شہبازشریف اور اراکین پارلیمنٹ کو مبارک با دپیش کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی تعمیروترقی پر وفاقی حکومت خصوصی توجہ دے گی۔
مذکورہ قرارداد پر حکومتی ممبران 2 حصوں میں تقسیم ہوگئے، اسی طرح پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے اراکین نے قرارداد کی حمایت کردی جبکہ تحریک انصاف فارورڈ بلاک کے اراکین، وزیرداخلہ شمس لون، وزیرقانون سہیل عباس شاہ، سینیئر صوبائی وزیرحاجی عبدالحمید، صوبائی مشیر انفارمیشن ٹیکنالوجی ثریازمان اور جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی وزیر رحمت خالق نے قرارداد پر ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا اور ایوان میں خاموش بیٹھے رہے۔
اپوزیشن ارکان نے قرارداد کی مخالفت کردی
اپوزیشن کے تمام اراکین نے عام انتخابات کے انعقاد پر تحفظات ظاہر کرتے ہوئے شدید مخالفت کردی۔ اسی دوران اسپیکر نے قرارداد پر ووٹنگ کرائی تو اپوزیشن اراکین کی کثرت ظاہر ہونے پر اسپیکر اسمبلی نے خراج تحسین کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد کردی۔
اس دوران پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر امجد ایڈووکیٹ نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ حکومتی ممبران نے قرارداد کو سپورٹ نہیں کیا جبکہ اپوزیشن اراکین کی اکثریت نے قرارداد کی مخالفت کردی ہے اور یہ قرارداد منظور نہ ہوسکی۔
کوئی باشعور شہری انتخابات کو شفاف ماننے کے لیے تیار نہیں، کاظم میثم
اس سے قبل قرارداد پر بحث کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے کہاکہ کوئی بھی باشعور شہری یہ بات تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے کہ 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات شفاف ہوئے ہوں، کسی بھی لحاظ سے انتخابات کو شفاف قرارنہیں دیا جاسکتا۔
قرارداد پر بحث کرتے ہوئے اپوزیشن رکن جاوید منوا نے کہا کہ قرارداد کے متن کو وزیراعظم اور صدر کو مبارک باد دینے اور گلگت بلتستان کے مالی مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کرنے تک محدود کرکے منظور کیا جائے تاکہ گلگت بلتستان کی طرف سے وفاق کوایک اچھا پیغام جائے۔
قرارداد کے متن کو درست کرنے کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور انتخابات کا ذکر کرنے سے مختلف سیاسی جماعتوں کے اراکین کی طرف سے اس قراداد کو سپورٹ حاصل نہیں ہوگی اس لیے متن کو درست کیا جائے۔
قرارداد پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عبید اللہ بیگ، رکن اسمبلی کلثوم الیاس اور دیگر اپوزیشن اراکین نے بھی مخالفت کی۔