سولر پینل: کیا اگلے مہینے قیمتیں بڑھنا شروع ہو جائیں گی؟

ہفتہ 23 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں 2024 کی شروعات سے ہی سولر پینل کی قیمتوں میں بڑی کمی دیکھی گئی ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ عوام کے لیے یہ ایک اچھی خبر بھی ہے کہ سولر پینل نصب کروا کر بجلی کے بھاری بھرکم بلوں سے بچا جا سکتا ہے۔ کیونکہ عام طور پر گرمیوں کے آغاز میں بجلی بلوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جنوری 2024 میں بھی سولر پینل کی قیمتوں میں 50 فیصد سے زیادہ تک کمی ہوئی تھی۔ اور اب ایک بار پھر 7 سے 15 کلو واٹ تک کے سولر پینلز کی قیمتوں میں 2 لاکھ روپے تک کمی واقع ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں

سولر پینل کی قیمتوں میں رواں برس کی شروعات سے اب تک 2 بار کمی ہو چکی ہے۔ جو کہ کافی حیران کن بات ہے۔ اسی حوالے سے وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کے بعد اب عام شخص کے لیے سولر لگوانا کتنا آسان ہوگا؟ اور سیزن کے آغاز سے ہی قیمتوں میں کمی کی آخر وجہ کیا ہے؟

چیئرمین قابل تجدید توانائی ایسوسی ایشن پاکستان اور سولر سگما کمپنی کے چیف ایگزیکٹو ڈائریکٹر نثار  اے لطیف نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سولر پینل کی قیمتوں میں کمی کی کئی ایک وجوہات ہیں۔

ایک بڑی وجہ عالمی سطح پر سیلیکون کی قیمتوں میں کمی ہے اور دوسرا کمپنیاں روایتی پی قسم سے ٹاپ کان ٹیکنالوجیز کی جانب منتقل ہو رہی ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ اپنا اسٹاک ختم کر رہی ہیں اور تیسرا یہ ہے کہ لوکل امپورٹررز اپنا بچا ہوا سامان جلد از جلد فروخت کر رہے ہیں۔

پی ٹائپ اور ٹاپ کان ٹیکنالوجیز کیا ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی سمجھ کے لیے سادہ سی بات یہ ہے کہ پی ٹائپ ٹیکنالوجی اور ٹاپ کان ٹیکنالجی میں سولر سیلز کے میٹریل کا فرق ہے۔

مثال کے طور پر پی ٹائپ ٹیکنالوجیز سے بہتر این ٹائپ ٹیکنالوجی ہے کیونکہ اس کی کارکردگی پی ٹائپ سے 5 فیصد زیادہ ہے۔ اب جو ٹاپ کان ٹیکنالوجی آ رہی ہے، وہ این ٹائپ سے تقریباً 5 فیصد زیادہ بہتر ہوگی۔ جتنی زیادہ کارکردگی بڑھتی ہے اتنی ہی زیادہ وولٹیج بڑھتی جاتی ہے۔

کیا واقعی اگلے مہینے سولر پینل کی قیمتیں بڑھنے والی ہیں؟

سولر پینل کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں بتایا کہ چائنہ اپنا وہ تمام مال جو پرانا ٹیکنالوجی سے بنا تھا وہ فروخت کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے انہوں نے قیمتیں کم کر دی ہیں۔ کیونکہ وہاں کی کمپنیاں اب نئی ٹیکنالوجی کے حساب سے سولر پینل بنا رہی ہیں۔ جس کے بعد جب وہ سولر پینل مارکیٹ میں آئیں گے، تو قیمتیں دبارہ سے بڑھ جائیں گی اور اگلے مہینے یہ امکان کیا جا رہا ہے کہ تقریباً 20 فیصد تک سولر پینل کے نرخ بڑھ جائیں گے۔

اسی بارے میں بات کرتے ہوئے سولر پینل کا کاروبار کرنے والے انجینئر نور بادشاہ نے بتایا کہ قیمتوں میں کمی کی وجہ کچھ اور نہیں بلکہ سولر پینل کی بآسان دستیابی ہے۔

کیونکہ اس سے قبل  درآمد میں مشکلات کا سامنا تھا اور لوگوں کا مال رکا ہوا تھا چونکہ اب درآمد کی سختیوں میں کمی ہوئی ہے تو ان کے نرخ بھی کم ہو گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے پاکستان میں سولر پینل کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ تھا کیونکہ چائنہ میں سولر پینل کے نرخ پاکستان کے نرخوں سے مختلف تھے۔ اب بآسانی دستیابی کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں دبارہ کمی ہو رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس وقت مارکیٹ میں سولر پینل کے ریٹس 45 روپے فی واٹ سے لے کر 47 روپے فی واٹ پر آ چکے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس سولر پینل کی فی واٹ قیمت 120 روپے تک تھی۔

3 کلو واٹ سولر سسٹم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک عام شخص 3 کلو واٹ سولر سسٹم لگوانا چاہتا ہے تو اس کا 5 لاکھ 50 ہزار روپے تک خرچ آئے گا۔ جس میں بیک اپ کے ساتھ 2 بیٹریز، انورٹر، سولر پینل اس کے علاوہ انسٹالیشن اور ٹرانسپورٹیشن اور سروسز بھی شامل ہوں گی اور اس میں 1 ٹن کا اے سی، 1 چھوٹا فریج ، 4 پنکھے اور 10 لائٹس چل سکتی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp