’ہیلی کاپٹر کا علاج تیار‘، زمان پارک میں ’خیبرپختونخوا سے ٹرینڈ مجاہد پہنچ‘ گئے

جمعرات 16 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیراعظم عمران خان کے نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد ، تحریک انصاف کے سربراہ کی گرفتاری کے خدشات کے پیش نظر ، منگل کے روز پی ٹی آئی کارکنان زمان پارک پہنچنا شروع ہو گئے۔ پولیس کو عمران خان کی گرفتاری سے روکنے کی کوشش میں کارکنان اور پولیس اہلکاروں کے درمیان تصادم کا آغاز ہوا جو دو روز تک جاری رہا ۔

پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ اور پٹرول بم گرانے جبکہ پولیس کی جانب سے شیلنگ کی ویڈیوز اور تصاویر بھی سوشل پر دیکھی گئیں جو میدان جنگ کا منظر پیش کر رہا تھا۔

  صحافی عقیل یوسفزئی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ زمان پارک میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران ایک کالعدم تنظیم کے سابق ترجمان نے شرکت کی اور تقریر بھی کی ، یہ بہت خطرناک ہے۔

آج  تحریک انصاف کی حامی ایک یوٹیوبر ملیحہ ہاشمی کی جانب سے ایک ٹوئیٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا سے تربیت یافتہ مجاہد عمران خان کی سیکیورٹی کے لیے پہنچ گئے ہیں۔

بعد ازاں تنقید کے باعث ان کو یہ ٹوئیٹ سوشل میڈیا سے ڈیلیٹ کرنی پڑی۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ملیحہ ہاشمی کی ٹوئیٹ کو اعترافی بیان قرار دیا جا رہا ہے ۔

شفیق اختر نامی صارف نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں چند افراد لوہے کے پائپ پکڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو گا کہ ان کے پاس اسلحہ نہ ہو۔

ایک اور صارف نے ملیحہ ہاشمی کا ڈیلیٹ شدہ ٹوئیٹ شیئر کیا اور اس کے ساتھ لکھا کہ مسلح اور تربیت یافتہ مجاہد سے مراد ٹی ٹی پی ہی ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ کل تحریک انصاف کی رہنما اور پنجاب کی سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر یاسمین راشد اور سابق وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی ایک مبینہ آڈیو بھی لیک ہوئی تھی جس میں ان کو کہتے سنا جا سکتا ہے کہ عمران خان کہہ رہے ہیں جو بندے لے کر نہیں پہنچا ،اس کو ٹکٹ نہیں ملے گا ۔

 تحریک انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر مہم شروع کی گئی تھی جس میں کارکنان کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ عمران خان خود بھی متحرک رہے اور کارکنان کو مسلسل جوش دلا رہے تھے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے پیغام بھی جاری کرتے رہے۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp