وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطاتارڑ نے کہا ہے کہ تحریک انصاف بیرون ملک لابنگ کرنے کے بجائے قومی دھارے میں آ کر سیاست کرے اور میثاق معیشت کے لیے اپنا کردار ادا کرے، معیشت کی بحالی کے لیے تجاویز دے اور عام آدمی کے مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کرے، حکومت ملکی معیشت کی بحالی کے لیے کوشاں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا کہ ’رمضان المبارک میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف نے پورے ملک میں وزراء کی ڈیوٹیاں لگائی ہوئی ہیں، بڑا مؤثر نظام بنایا گیا کہ لوگوں تک ازخود پہنچ کر اس بات کی تصدیق کی جائے کہ ماہ رمضان المبارک میں ریٹ لسٹ کے مطابق اشیائے خورونوش سستے داموں مہیا کی جارہی ہیں یا نہیں۔
مزید پڑھیں
عطا تارڑ نے کہا کہ معاشی اصلاحات تیزی سے جاری ہیں، معیشت میں بہتری لانے کے لیے روڈ میپ بن رہے ہیں، بہت جلد اس کے اثرات نظر آئیں گے، وزیراعظم کی تمام تر توجہ معاشی اصلاحات پر مرکوز ہے۔ کل ریکوڈک کے حوالے سے ایک میٹنگ ہوئی جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کوشش کی جائے کہ پاکستان کو ریکوڈک سے زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہو، وزیراعظم نے یقین دلایا کہ حکومت ریکوڈک پروجیکٹ کو مکمل کرنے کے لیے تمام وسائل مہیا کرے گی۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کا خاتمہ بھی چیلنج ہے، وزیراعظم کی توجہ اس بات پر بھی ہے کہ ملک میں امن قائم ہو، پہلے بھی امن قائم کیا تھا اور اب بھی امن قائم ہوگا۔ ہمیں آرمڈ فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مکمل اعتماد ہے، شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے جان کے نذرانے پیش کیے ہیں۔
’گزشتہ دنوں گوادر پورٹ اتھارٹی پر حملہ کیا گیا جس کی ذمہ داری کالعدم بی ایل اے نے قبول کی، کریم جان نامی دہشتگرد اس حملے کے دوران آرمڈ فورسز کی جوابی کارروائی میں مارا گیا، اس کے ورثاء نے اس کی لاش حوالے کرنے کے لیے درخواست دی لیکن پتا چلا کہ اس شخص کو اگست 2022ء سے مسنگ پرسن ڈکلیئر کیا جارہا تھا اور احتجاج کیا جارہا تھا کہ یہ شخص لاپتا ہے۔‘
عطا تارڑ نے کہا کہ یہ حساس معاملات ہیں۔ اب دیکھنا ہوگا کہ لاپتا افراد کی فہرست میں جن لوگوں کا نام شامل ہے، ان میں سے کتنے لوگ ہیں جو ایسی دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ یہ پاکستان کی سالمیت اور دفاعی اداروں پر حملہ آور ہوتے ہیں۔
’گوادر پورٹ اتھارٹی پر حملہ ملک کی معیشت پر حملہ کرنے کے مترادف ہے، گوادر تجارت کا مرکز اور سی پیک کا حصہ ہے۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف اس وقت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، فارورڈ بلاک کی باتیں ہورہی ہیں، گوہر علی ایک بات کرتے ہیں اور شرافضل مروت دوسری بات کرتے ہیں، کوئی کہتا ہے کہ عمران خان نے مجلس وحدت المسلمین جوائن کرنے کو کہا، کوئی کہتا ہے انہوں نے سنی اتحاد کونسل جوائن کرنے کا کہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف پارٹی کی اندرونی سیاست کو چھوڑ کر میثاق معیشت کے لیے اپنا کردار ادا کرے، ملک میں مثبت سیاست کرے۔ ’کبھی آپ یورپین یونین کو کہہ رہے ہیں کہ وہ الیکشن کی تحقیقات کرے، پہلے آپ کہتے تھے کہ ہم کوئی غلام ہیں، امپورٹیڈ حکومت اور غلامی نامنظور جیسے نعرے لگاتے تھے، اب امریکا میں لابنگ کررہے ہیں، لیکن ڈونلڈ لو نے آپ کو جھوٹا قرار دیا ہے۔‘
وزیراطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما قومی دھارے میں آ کر سیاست کریں، معیشت کی بحالی کے لیے تجاویز دیں اور عام آدمی کے مسائل کے حل کے لیے اپنا کردار ادا کریں، آپ پاکستانی شہری ہیں، پاکستان میں بات کریں، الیکشن ٹربیونلز میں جائیں۔
وفاقی وزیر برائے اکنامک افیئرز احد چیمہ کے بچوں کی ایچیسن کالج لاہور میں فیس معافی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں عطاتارڑ نے کہا کہ احد چیمہ کے بچے 3 سال سے ایچیسن کالج میں نہیں پڑھ رہے تھے تو وہ فیس کیوں ادا کریں، احد چیمہ نے رولز کے مطابق درخواست دی کہ ان کے بچے اب اس کالج میں نہیں پڑھ رہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں تھا کہ ان کے بچے وہاں پڑھ رہے تھے اور انہوں نے فیس معافی کی درخواست دی، ان کے بچے لاہور سے اسلام آباد شفٹ ہوچکے تھے۔ احد چیمہ نے کہا کہ 3 سال سے وہ ایچیسن کالج لاہور میں نہیں پڑھ رہے تو وہاں تین سال کی فیس ادا کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
احد چیمہ کی اہلیہ نے قانون کے مطابق درخواست دی اور بورڈ آف گورنر نے قانون کے مطابق فیصلہ کیا ہے۔