پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیر افضل مروت نے پارٹی اختلافات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سینیٹر افنان اللہ کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر بھی ندامت کا اظہار کیا اور کہا کہ جو ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔
وی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا کہ میرے دل میں سینیٹر افنان کے لیے کوئی کدورت اب نہیں رہی، انسان ہیں غلطی ہوجاتی ہے، اب میں ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی نہیں کروں گا۔
مزید پڑھیں
شیر افضل مروت نے کہا کہ رمضان کا مہینہ ہے کونسا میرا سینیٹر افنان کے ساتھ ذاتی مسئلہ ہے۔ انسان ہیں کبھی ہم سے غلطی ہوجاتی ہے کبھی دوسرے سے غلطی ہوجاتی ہے ہمیں درگزر سے کام لینا چاہیے۔ میرے دل میں سینیٹر افنان کے لیے بھی کوئی کدورت نہیں رہی۔
سینیٹر افنان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے پر انہوں نے کہا کہ جو ہوا تھا کاش وہ نہ ہوتا۔ وہ اس طرح نہ بولتے میں اس طرح ردعمل نہ دیتا، کون چاہتا ہے کہ اس طرح میڈیا پر کسی کی جگ ہنسائی ہو، میرے دل میں سینیٹر افنان کے لیے کوئی برا خیال نہیں ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ سینیٹر افنان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ بھی واپس لیتے ہیں۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ کاش میں عمران خان کا پیغام بہت پہلے سمجھ جاتا، وہ ہر ملاقات میں مجھے کہتے کہ صبر و تحمل پیدا کرو، پارٹی کے اندر اختلاف کی خبریں میڈیا کی زینت نہیں بننی چاہییں، مجھے احساس ہوا اور برا لگا کہ میڈیا پارٹی کے اختلاف کی خبریں چلا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا ہمارا اختلاف یا تنازع کسی جائیداد پر توتھا نہیں، بس اختلاف رائے تھا، مجھے احساس ہوا کہ ہمارا جو مقصد ہے اگر وہ حاصل کرنا ہے تو پھر ان چھوٹی چھوٹی چیزوں کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ان اختلافات سے ورکرز پریشان ہیں اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ اب میں کسی بھی اختلاف پر کوئی جواب نہیں دوں گا، میں اب پارٹی کے کسی لیڈر کے خلاف بیان نہیں دوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ بیرسٹر گوہر اور مشعال یوسفزئی کی زبانی مجھے پتہ چلا کہ عمران خان نے سوشل میڈیا ٹیم بنانے پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے اگر ان کو ناپسند ہے تو ہم نہیں کریں گے۔