افتخار عارف اردو کے شہرہ آفاق شاعر ہیں۔ گزشتہ ماہ جہاں انہوں نے زندگی کی 80 بہاریں مکمل کیں وہیں حکومت پاکستان نے ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز ’نشان امتیاز‘ سے سرفراز کیا ہے۔ افتخار عارف پاکستان کے واحد زندہ ادیب ہیں جنہیں یہ منفرد اعزاز حاصل ہے۔
وی نیوز انہیں پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز ’نشان امتیاز‘ کی مبارک دینے ان کے گھر پہنچا تو اس موقع پر ان سے کافی دلچسپ گفتگو ہوئی، جس میں انہوں نے اپنے بچپن کی عید، دوستوں، والدین اور بالخصوص اپنے نانا جان کو بہت یاد کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں تو چونی، اٹھنی یا زیادہ سے زیادہ ایک روپیہ عیدی ملتی تھی، میٹھے کا بچپن سے ہی اتنا شوق تھا کہ آج ذیابیطس کا شکار ہیں۔
انہوں نے اپنے بچپن کے دوست ’بالم‘ کا قصہ بھی سنایا کہ کس طرح اس نے ان کا کان کاٹ دیا تھا۔ پھر وہ پاکستان آنے کے 20 برس بعد اسے ملے تو کیا ہوا؟ ان کا کہنا تھا کہ ان کا بچپن بہت جلد بیت گیا تھا۔ افتخارِ اردو افتخار عارف نے یہ بھی بتایا کہ اب ان کی عید کیسے گزرتی ہے۔ مزید جانیے وی نیوز کے اس ایکسکلیوسو انٹرویو میں