پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے الزام عائد کیا ہےکہ پنجاب میں گندم خریداری کے نام پر کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے، گندم خریداری کا ہدف 16 لاکھ میٹرک ٹن کم کردیا ہے جبکہ مارکیٹ میں گندم کا ریٹ 28 سے 34 سو روپے من چل رہا ہے۔
مزید پڑھیں
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے کہا کہ جس وقت منتخب وزیراعظم کو ٹیک اوور کیا گیا تو اس وقت پنجاب میں گندم کی خریداری کا ٹارگٹ 40 لاکھ میٹرک ٹن تھا جو اب 26 لاکھ میٹرک ٹن رہ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کیرج ریٹ 60 روپے کے بجائے 30 روپے مقرر کردیا ہے، حکومت نے فلور ملز کو پابند کردیا ہے کہ آپ گندم خریدیں، بینکوں سے قرضے لے کر 60 فلور ملز کو گندم کی خریداری کا کہہ رہے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ حکومت گندم کی خریداری کے حوالے سے جو کررہی ہے، اس سے ذخیرہ اندوز گندم خرید لیں گے، پھر کمیشن مقرر ہوگا اور گندم اسمگل ہوگی، جس کے بعد نومبر میں باہر سے گندم منگوانا پڑے گی، دسمبر میں گندم و آٹے کا بحران شروع ہوجائے گا جو آئندہ برس مارچ سے اپریل تک چلے گا، اس عمل سے چند لوگ خوش ہوں گے۔
احمد خان بھچر نے کہا کہ نان بائیوں پر مقدمات درج کرکے انہیں ذلیل کیا جارہا ہے، حکومت انہیں سہولیات فراہم کرے یا کم از کم ان کے ساتھ مذاکرات تو کرے، ملک پر کسی جماعت کی نہیں بلکہ ایک خاندان کی حکومت ہے، ٹک ٹاکر وزیراعلیٰ پنجاب صوبہ کو ٹک ٹاک پر چلا رہی ہیں، لوگ حکومت کے ساتھ نہیں ہیں کیونکہ حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔
ڈیزل کی قیمت ساڑھے 8 روپے بڑھی، 16 روپے کی روٹی کہیں نہیں ملے گی، رانا آفتاب
اپوزیشن رہنما رانا آفتاب احمد خان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے 8 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے، 16 روپے کی روٹی کہیں نہیں ملے گی۔
رانا آفتاب نے کہا کہ گندم کی بمپر پیداوار ہوئی مگر پنجاب میں اس کا ٹارگٹ نہیں ہے، زرعی زمینیں کالونیاں بن رہی ہیں کیونکہ کھاد، ڈیزل اور ادویات کے ریٹ بڑھ گئے ہیں، کسان کو بچائیں، ایکسپورٹرز کے بجائے زمیندار کو ریلیف دیں۔
رانا آفتاب کا کہنا تھا کہ حکومت ائیر ایمبولینس تو دے رہی ہے لیکن اسپتالوں میں ادویات نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کینسر اسپتال بناکر اچھا اقدام کیا، پلاسٹک سے کینسر پھیل رہا ہے، لوگوں کو ٹی بی اور گردے فیل ہو رہے ہیں جبکہ حکومت کی توجہ گاڑیوں اور گوشت پر ہے۔