سپریم کورٹ نے بلوچستان کے حلقے پی بی 51 کے 12 پولنگ اسٹٰشنز پر دوبارہ پولنگ کا الیکشن کمیشن کا حکم معطل کرکے شیڈول پولنگ روک دی ہے۔
سپریم کورٹ میں جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس عرفان سعادت خان پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے بلوچستان کے حلقے 51 چمن کے 12 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کے الیکیشن کمیشن کے حکم کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اصغر خان کی درخواست کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
وکیل درخواست گزار وسیم سجاد نے کہا کہ 12 پولنگ اسٹیشنز کے علاوہ مزید 11 پولنگ اسٹیشنز ایسے ہیں جہاں ان نیچرل ٹرن آوٹ رہا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ فوری طور پر اس معاملے کا فیصلہ نہیں کرسکتے، الیکشن کمیشن کی رائے کے بعد طے کرتے ہیں۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن محمد ارشد نے عدالت کو بتایا کہ اس معاملے پر عدالتی کارروائی مکمل ہونے تک الیکشن روکنے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عدالت چاہیے تو 7 یا 10 دن کے لیے الیکشن موخر کرسکتی ہے۔
عدالت نے سماعت 23 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے 12 پولنگ اسٹیشنز پر 21 اپریل کو ہونے والی ری پولنگ روک دی ،عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔
عدالتی حکمنامہ الیکشن کمیشن کی رضا مندی کے بعد لکھوایا گیا، عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن 12 پولنگ اسٹیشنز پر انتخابات کے لیے دس دن بعد نیا شیڈول جاری کرے۔