نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے اسرائیل اور فلسطین کے معاملے پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا کہ وہ جنگی جرائم پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی رہی ہیں اور آگے بھی کرتی رہیں گی۔ انہوں نے عالمی رہنماؤں سے غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے اور فوری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔
— Malala Yousafzai (@Malala) April 24, 2024
ملالہ یوسفزئی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ایکس اور انسٹاگرام پر بیان جاری کرتے ہوئے لکھا کہ گزشتہ چھ ماہ سے فلسطین میں جاری مظالم کو دیکھ کر شدید غصہ آتا ہے اور مایوسی ہوتی ہے۔ یہ سب دور سے دیکھنا ہی کافی مشکل ہے، میں نہیں جانتی کہ فلسطینی یہ تکالیف کس طرح برداشت کررہے ہیں، ہم اب مزید لاشیں، اسکولوں بر بمباری اور بھوک سے مرتے ہوئے بچوں کو نہیں دیکھ سکتے۔
مزید پڑھیں
’رواں ہفتے غزہ کے نصریہ اور الشفا اسپتال میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں نے فلسطینوں پر ہونے والے ہولناک مظالم کا واضح ثبوت پیش کیا ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے‘۔
ملالہ نے کہا کہ میں جنگی جرائم اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی آئی ہوں اور آگے بھی کرتی رہوں گی، میں ان لوگوں کی کوششوں کی تعریف کرنا چاہتی ہوں جو عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف اپنی آواز بلند کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں عالمی رہنماؤں سے غزہ میں جنگ بندی پر زور دینے اور فوری انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتی رہوں گی، میں بے گناہ شہریوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد کے خلاف کھڑی ہوں۔
’ہمیں اپنے لیڈروں پر زور دینا چاہیے کہ وہ ان جنگی جرائم کو روکیں اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں‘۔
View this post on Instagram
واضح رہے گزشتہ روز پاکستان کی نوبل امن انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی سابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ساتھ ایک نئے براڈوے میوزیکل (تھیٹر) کے لیے کام کرنے پر تنقید کی زد میں آگئیں۔
خبر وائرل ہوتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے ملالہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملالہ ایسی خاتون کے ساتھ کام کررہی ہیں جو فلسطین میں نسل کشی میں ملوث ہیں۔
جس کے بعد ملالہ یوسفزئی نے سوشل میڈیا پراپنا بیان جاری کرتے ہوئے موقف واضح کیا ہے کہ وہ جنگی جرائم پر اسرائیلی حکومت کی مذمت کرتی رہی ہیں اور آگے بھی کرتی رہیں گی۔