تحریک انصاف پختونخوا کے جنرل سیکرٹری اور سابق وفاقی وزیر علی امین گنڈاپور پر پنجاب میں 3 مختلف مقامات پر قاتلانہ حملےکئے گئے ہیں ۔
پی ٹی آئی میڈیا سیل سے جاری بیان کے مطابق علی امین یکے بعد دیگرے کئے جانے والے حملوں میں محفوظ رہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ تینوں حملے پنجاب پولیس کی جانب سے کیے گئے ہیں۔
تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ جھنگ اور بھکر کی سرحد پر پولیس کی جانب سے علی امین کی گاڑیی پر گولیاں داغی گئیں۔ دوسرا حملہ سرائے مہاجر کے مقام پر کیا گیا جس نتیجے میں علی امین کا ایک ڈرائیور اور 3 گن مین گاڑی سمیت لاپتا ہیں۔
پی ٹی آئی کے مطابق لاپتا ڈرائیور اور محافظین کے زخمی یا مارے جانے کے حوالے سے فوری تصدیق ممکن نہیں۔ علی امین پر تیسرا حملہ داجل چیک پوسٹ کے مقام پر کیا گیا۔ اس حملے میں دوسرے ڈرائیور کو گولیاں لگیں اور علی امین کے مزید ساتھی زخمی ہوئے۔علی امین گنڈا پور بلٹ پروف گاڑی میں موجود ہونے کے باعث حملوں میں محفوظ رہے۔
علی امین گنڈا پور نے وفاقی وزیر داخلہ، نگران وزیراعلیٰ اور آئی جی پنجاب سمیت متعلقہ پولیس و انتظامی افسران کیخلاف مقدموں کے اندراج کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا شکست خوردہ عناصر ملک میں صوبائیت اور نسل پرستی کی آگ بھڑکا رہے ہیں۔