ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے تین صفحات پر مشتمل توشہ خانہ فوجداری کارروائی کی سماعت کا 18 مارچ کا حکم نامہ جاری کر دیا۔
عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کیس میں عمران خان کی پیشی کے موقع پر عدالتی آرڈر شیٹ گم ہونے کے بعد نئی آرڈر شیٹ تیار کر لی۔ جبکہ سابق وزیراعظم کو 30 مارچ کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے 18 مارچ کی تین سماعتوں کا تین صفحات پر مشتمل الگ الگ حکم نامہ جاری کیا ہے۔ ایس پی سمیع ملک، عمران خان کے وکلا بیرسٹر گوہر اور خواجہ حارث کے بیانات بھی حکم نامے کا حصہ ہیں۔
حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ گیا ہے کہ آئندہ سماعت پر فوجداری کارروائی کے قابل سماعت ہونے پر دلائل ہوں گے۔ عدالت کو بتایا گیا گمشدہ آرڈر شیٹ کمپیوٹر میں محفوظ ہے۔ فائل گم ہونے کے تنازع کے حل کے لیے فائل دوبارہ بنائی گئی ہے۔
فیصلے کے مطابق عدالت کو مطلع کیا گیا کہ امن و امان کی صورتحال اور پتھراو کی وجہ سے عمران خان کا عدالت پہنچنا مشکل ہے۔ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے گاڑی سے حاضری لگوانے کی ہدایت کی۔
عدالت کو بعد میں بتایا گیا آرڈر شیٹ گم ہو گئی ہے۔ اس پر بیرسٹر گوہر ، خواجہ حارث اور ایس پی نے بیانات قلم بند کروائے۔