موسمیاتی تبدیلیوں اور عالمی حدت میں اضافہ، ماہرین کیا کہتے ہیں؟

جمعہ 3 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دُنیا اس وقت موسمیاتی تبدیلیوں کے بحران میں گری ہوئی ہے، عالمی حدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے کہ جس کی سب سے بڑی وجہ بڑے پیمانے پر فوسل ایندھن کے استعمال کو قرار دیا جا رہا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ گرین ہاؤس گیسز کا اخراج عالمی حدت یعنی درجہ حرارت میں اضافہ کرتی ہیں اور غیر متوقع صورت حال اور ناپسندیدہ نتائج کا باعث بنتی ہیں۔

موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والا بحران اس وقت نا صرف زمین بلکہ فضا اور پانی کو بھی متاثر کر رہا ہے۔ جس سے اس زمین پر بسنے والے انسانوں، جانوروں، پرندوں اور سمندری حیات سبھی کی صحت اور طرز عمل کو گہرا متاثر کر رہا ہے۔

امریکی ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق ’ دنیا بھر میں فوسل ایندھن سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال 50 لاکھ افراد وقت سے قبل ہی لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔ ان ہلاکتوں میں زیادہ تر لوگ موسمیاتی تبدیلیوں سے آنے والی دیگر آفات کے مقابلے میں گرمی کی حدت سے زیادہ ہلاک ہو رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اس سب خطرناک صورت حال کے باوجود اب لوگ فوسل ایندھن ہی استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔

رپورٹ کے محقق کا کہنا ہے کہ زمین کی پہلی پرت ہی وہ جگہ ہے جس پر پائی جانی والی معدنیات کی صحیح مقدار جس میں ہوا، پانی، روشنی اور مناسب درجہ حرات شامل ہیں، آپ کو زندہ رکھتی ہیں۔ اگر زمین پر آپ کو یہ سب چیزیں ٹھیک سے دستیاب نہیں ہیں تو پھر آپ زندہ نہیں رہ سکتے۔

رپورٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں یا ماحولیاتی آلودگی سے بچنے کے لیے چند تجاویز پیش کی گئی ہیں۔

فوسل ایندھن کے استعمال کا خاتمہ

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ہمیں اپنے فوسل ایندھن کی کھپت پر قابو پانا ہوگا۔ امریکا  گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج کرنے والے 3 سرفہرست ممالک میں پہلے نمبر پر ہے۔ جب بجلی، گرمی اور نقل و حمل کے لیے فوسل ایندھن کو استعمال کیا جاتا ہے تو اس عمل کے دوران گرمی کی حدت میں بے پناہ اضافہ ہوتا ہے۔

اس کے علاوہ کاربن کا اخراج ہمارے ماحول کے لیے زہر قاتل کے طور پر جانا جاتا ہے بلکہ ماہرین اسے کاربن گوڈزیلا کا نام دیتے ہیں جو زندگی کی بقا کو محدوم کرتا جا رہا ہے۔

عالمی حدت سے بچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ درجہ حرارت کی شدت سے بچنے کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کی ایک مثال اب تک کا سب سے زیادہ سفید پینٹ کی پیش کی گئی ہے، جو 98 فیصد روشنی کو خلا میں واپس بھیجتا ہے اور عمارت کو 19 ڈگری فارن ہائیٹ (10.6 ڈگری سینٹی گریڈ) تک ٹھنڈا کرسکتا ہے۔ اس کے علاوہ درختوں کا اگاؤ زیادہ سے زیادہ کیا جائے جو ماحولیاتی آلودگی میں فلٹر کے طور پر کام کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp