دنیا کے امیر ترین شہری کہاں رہائش پذیر ہیں؟

جمعرات 9 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا کے ہر ملک میں دولت مند پائے جاتے ہیں، اور تقریباً ہر شہر میں کروڑ پتی رہتے ہیں، لیکن ایک ایسا بھی شہر ہے جس کو امیروں کی جنت کہا جاتا ہے کیونکہ وہاں کی آبادی کا 40فیصد امیروں پر مشتمل ہے۔ ہم بات کررہے ہیں مناکو کی جہاں کی 40فیصد آبادی کروڑ پتی لوگوں پرمشتمل ہے۔

موناکو باضابطہ طور پر مغربی یورپ میں فرانسیسی رویرا پر ایک خودمختار شہری ریاست اور مائیکرو اسٹیٹ ہے۔ جہاں کی آبادی 36ہزار 469 اور فرانسیسی زبان بولی جاتی ہے۔ مناکو کی ذریعہ آمدنی سیاحت ہے اور اس کے کیسینو دنیا بھر میں مشہور ہیں۔ ان کیسینو میں صرف غیر ملکیوں کو جوا کھیلنے کی اجازت ہے۔

مزید پڑھیں

اس حوالے سے ھنیلی اینڈ پارٹرنز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ موناکو ارب پتیوں کا شہر ہے جس میں 40فیصد امیر لوگ بستے ہیں۔ جو عالمی سطح پر کسی بھی شہر کا سب سے زیادہ تناسب ہے۔ شہری ریاست میں رہنے والے ایک شخص کی اوسط دولت 2 کروڑ امریکی ڈالر سے زیادہ ہے، جو اسے فی کس دولت کی بنیاد پر دنیا کا سب سے اوپر والا شہر بنا دیتی ہے۔

اگرچہ مجموعی دولت کے لحاظ سے امریکی شہر نیویارک کی دولت کسی بھی دوسرے شہر کی دولت سے زیادہ ہے کیونکہ اس کی دولت 3کھرب ڈالر سے زیادہ ہے۔

امیرترین شہروں میں امیگریشن سے متعلق کنسلٹنسی فرم ھنیلی اینڈ پارٹنرز کے مطابق نیویارک میں تقریباً ساڑھے 3لاکھ کروڑ پتی ہیں، جو کسی بھی دوسرے شہر سے زیادہ اور ایک دہائی قبل کے مقابلے میں 48% زیادہ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق شہر کی 8.26 ملین کی آبادی کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر24 افراد میں سے ایک کروڑپتی ہے۔ 2013 میں یہ تناسب ایک اور 36 کے درمیان تھا۔ نیویارک میں اب بھی انتہائی امیروں کا بڑا حصہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس میں 60 ارب پتی اور 744 افراد ایسے ہیں جن کی سرمایہ کاری کے قابل دولت 100 ملین سے زیادہ ہے۔

میامی ان شہروں میں 33ویں نمبر پر ہے جہاں کروڑ پتیوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے جو پچھلے 10سالوں میں میامی میں امیروں کی تعداد میں 78فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ٹوکیو 2لاکھ 98ہزار300 کے ساتھ تیسرے نمبر پر آیا تاہم وہاں پچھلی دہائی میں 5 فیصد کمی آئی ہے۔ سنگاپور چوتھے نمبر پرہے جس میں تارکین وطن کے کروڑ پتیوں کی تعداد زیادہ ہے۔

لندن 2لاکھ 27ہزار کے ساتھ 5ویں نمبر پر آتا ہے، 20 سال پہلے، لندن کروڑ پتیوں اور ارب پتیوں دونوں کے لحاظ سے دنیا کا امیر ترین شہر تھا لیکن اس کے بعد ڈالر کے لحاظ سے دولت کی ناقص ترقی اور بیرونی دولت کی منتقلی کی وجہ سے یہ فہرست میں نیچے چلا گیا۔ بڑی تعداد میں دولت مند افراد شہر سے نکل کر قریبی قصبوں جیسے کہ وائی برج، ورجینیا واٹر اور مارلو اور پیرس، ایمسٹرڈیم، دبئی، موناکو، جنیوا، میامی، نیویارک سٹی، سنگاپور اور سڈنی جیسے مسابقتی عالمی شہروں میں چلے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp