زمان پارک میں آپریشن کے خلاف دائر توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت آج لاہور ہائیکورٹ میں ہوئی جہاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان جسٹس طارق سلیم شیخ کے روبرو پیش ہوئے۔
زمان پارک میں آپریشن کے خلاف دائر توہینِ عدالت کی درخواست پر سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان روسٹرم پر آئے اور کہا کہ پنجاب پولیس کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کے دوران میری اہلیہ گھر پر تھیں اور میرے گھر کے شیشے توڑے گئے۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں اسلام آباد میں تھا اور پولیس نے میری غیر موجودگی میں میرے گھر میں کارروائی کی اور گھر میں پولیس کی کارروائی کی فوٹیج موجود ہے’۔
PTI Chairman @ImranKhanPTI in Lahore High Court today ! pic.twitter.com/9MQRdOnMhl
— PTI (@PTIofficial) March 21, 2023
عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ ’آج میں چھپ کر عدالت پہنچا ہوں، اس گاڑی میں آیا ہوں جس کو کوئی نہیں جانتا، آج میں بغیر کسی قافلے کے آیا ہوں، جگہ جگہ رکاوٹیں لگا کر مجھے روکا گیا تاکہ عدالت نہ پہنچ سکوں’۔
عدالت نے سرکاری وکیل کو زمان پارک آپریشن سے متعلق ہدایات لے کر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا ’ہم نے قانون کے مطابق کارروائی کرنی ہوتی ہے، ہم صرف قانون کی بات کرتے ہیں‘۔ عدالت نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔
دہشتگرد چھُپ کر ہی عدالت آتے ہیں: مریم اورنگزیب
عدالت میں عمران خان کے بیان کے بعد وفاقی وزیرِ اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد چھُپ کر ہی عدالت آتے ہیں، وہ وقت دُور نہیں جب عمران خان کو منہ چھپا کر آنا پڑے گا۔ پولیس کے سر پھاڑنے، پیٹرول بم پھینکنے، جوڈیشل کمپلیکس پر مسلح جتھوں سے حملہ آور ہونے کے بعد تمہاری بیوی ڈر گئی؟
دہشت گرد چھُپ کر ہی عدالت آتے ہیں، وقت دور نہیں منہ چھپا کر آنا پڑے گا پولیس کے سر توڑنے، پٹرول بم پھینکنے، جوڈیشل کمپلیکس پہ مسلح جتھوں سے حملہ آور ہونے کے بعد بیوی تمہاری ڈر گئی؟ مریم نواز کے نیب سیل میں کیمرہ لگا کر اپنے موبائل پہ دیکھتے تھے، اُس وقت شرم اور حیا تھی؟
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) March 21, 2023
مریم اورنگزیب نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید لکھا کہ مریم نواز کے نیب سیل میں کیمرہ لگا کر اپنے موبائل پر دیکھتے تھے، اس وقت شرم اور حیا تھی؟ مریم نواز کے بیڈ روم میں رات کو گھسنے کا آرڈر دیتے شرم آتی تھی؟
مریم نواز کے بیڈروم میں رات کوگھسنے کا آرڈر دیتے شرم آتی تھی؟شہباز شریف کی بیٹی کےگھر نیب کوحملہ کرنےکاحکم دیتےشرم آتی؟فریال تالپور کوعید پر ہسپتال سےگھسیٹ کر لاتے ہوئے اورمسجدِ نبوی اور لندن میں مجھ پرحملہ کراتےشرم آئی؟ پنکی باجی کو ہیرے،انگوٹھیاں لیتےڈرلگا اور چیخیں نکلتی تھیں؟
— Marriyum Aurangzeb (@Marriyum_A) March 21, 2023
وزیر اطلاعات نے کہا شہباز شریف کی بیٹی کے گھر نیب کو حملہ کرنے کا حکم دیتے شرم آتی تھی؟ فریال تالپور کو عید پر ہسپتال سے گھسیٹ کر لاتے ہوئے اور مسجدِ نبوی اور لندن میں مجھ پر حملہ کراتے شرم آئی تھی؟
نجی گارڈز عدالت سے باہر چلے جائیں، عدالت
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اسلام آباد کے 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست پر لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔ اس موقع پر عدالت کے باہر اور اندر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے استفسار کیا کہ عمران خان کے ساتھ عدالت میں یہ گارڈز کس کے ہیں؟ پولیس ہے تو ٹھیک ہے لیکن نجی گارڈز ہیں تو عدالت کے باہر چلے جائیں۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری نے عدالت کو بتایا کہ یہ خان صاحب کی ذاتی سیکیورٹی ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا سیکیورٹی کے لیے پولیس اہل کار موجود ہیں۔
چئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان آج بھی قانون کی پاسداری میں عدالت پیش ہوئے ہیں
pic.twitter.com/lXjILBbZv0— PTI (@PTIofficial) March 21, 2023
عمران خان 2 کے بجائے ایک بجے عدالت میں پیش
عمران خان کو دن 2 بجے عدالت میں پیش ہونا تھا تاہم وہ لاہور میں واقع اپنی رہائش گاہ زمان پارک سے ایک گھنٹہ قبل ہی لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ جب وہ وہاں پہنچے تو عمران خان کی جیمر والی گاڑی کو ہائیکورٹ میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔
عمران خان زمان پارک سے قافلہ لیکر نکلے
عمران خان اپنے خصوصی حفاظتی اسکواڈ کے ہمراہ قافلے کی صورت میں عدالتِ عالیہ کی جانب روانہ ہوئے۔ لاہور ہائیکورٹ آتے ہوئے پی ٹی آئی کے کارکنان کی بڑی تعداد چیئرمین کے ہمراہ تھی۔
عمران خان کے زمان پارک سے لاہور ہائیکورٹ روانگی کے مناظر#چلو_چلو_عمران_کے_ساتھ pic.twitter.com/20nWk2YBiX
— PTI (@PTIofficial) March 21, 2023
‘حفاظتی ضمانت چاہیے تو مقررہ وقت پر عدالت میں موجود ہوں’
لاہور ہائیکورٹ نے گزشتہ روز عمران خان کو اسلام آباد کے 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کے لیے آج سوا 2 بجے پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔
جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس فاروق حیدر نے عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں تھانہ گولڑہ اور سی ٹی ڈی کے مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
عدالت نے قرار دیا تھا کہ حفاظتی ضمانت چاہیے تو عدالت میں مقررہ وقت پر موجود ہوں، یہ نہیں ہوگا کہ وہ 7 یا 8 بجے آ رہے ہیں۔
جسٹس شہباز رضوی نے عمران خان کے دستخط اسکین شدہ ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے ان کے وکیل کو ہدایت کی کہ وہ یہ بھی تصدیق کریں کہ دستخط عمران خان کے ہیں یا نہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی دونوں مقدمات میں حفاظتی ضمانت 27 مارچ تک منظور کرلی۔