‎9 مئی ایک ’فالس فلیگ آپریشن‘، ہمارے شہدا کا قصاص ادا کیا جائے، پی ٹی آئی

جمعرات 9 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سانحہ 9 مئی 2023 کو ’فالس فلیگ آپریشن‘ قرار دیتے ہوئے ان واقعات میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں مارے جانے پی ٹی آئی کارکنان کے قصاص کا مطالبہ کردیا۔

ترجمان پی ٹی آئی نے جمعرات کو جاری کیے جانے والے اپنے بیان میں کہا کہ ’پی ٹی آئی ریاستی بدمعاشوں کی گولیوں کا نشانہ بننے والے نہتے اور معصوم شہدا اور ان کے اہل خانہ سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے عدالتوں سے ان کے لیے انصاف و قصاص کا مطالبہ کرتی ہے‘۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ دستور، قانون اور جمہوریت کی لاشیں بچھانے والے ایک سال بعد بھی 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کی اوٹ میں اپنے مکروہ چہرے چھپانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں۔

’فالس فلیگ آپریشن کے حقیقی کردار سامنے لیکن محاسبہ باقی‘

بیان میں کہا گیا کہ  9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کے سارے حقیقی کردار اور اس کے محرکات آج قوم کے سامنے عیاں ہیں تاہم ان کا محاسبہ باقی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 9 مئی کے انہی حقیقی مجرموں کی کھال بچانے کے لیے دستور کی دھجیاں اڑا کر 8 فروری کو عوام کے مینڈیٹ پر کھلا ڈاکا ڈالا گیا اور اقتدار چوروں کے سپرد کیا گیا اور اپنی آمریت کے دوام کے ایک وسیلے کے طور پر استعمال کرنے والے آج بھی اس فالس فلیگ آپریشن کی اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیات سے گریزاں ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ 9 مئی کے فالس فلیگ آپریشن کے منصوبہ ساز آج بھی قوم کو بتانے سے قاصر ہیں کہ کس کے حکم پر جنرل (ر) نذیر بٹ نامی چیئرمین نیب نے عمران خان کو غیرقانونی طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ سے نیم فوجی دستوں کے ذریعے اغوا کروایا اور کس نے عمران خان کے تضحیک آمیز اغوا کے مناظر کنٹرولڈ میڈیا پر گھنٹوں نشر کروائے۔

لاہور کور کمانڈر ہاؤس سے سیکیورٹی کس کے حکم پر ہٹائی گئی؟

ترجمان نے کہا کہ 9 مئی کے مجرم قوم کو یہ بھی نہیں بتا رہے کہ عمران خان کو اغوا کرواتے ہی کس کے حکم پر لاہور میں کورکمانڈر ہاؤس اور ملحقہ علاقوں کی سیکورٹی پر مامور سینکڑوں فوجی، نیم فوجی اور پولیس اہلکاروں کو ہٹا لیا گیا۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ 9 مئی کے منصوبہ ساز قوم کو یہ بھی نہیں بتا رہے کہ سول کپڑوں میں ملبوس شرپسندوں کو کس نے فوجی گاڑیوں میں بٹھا کر پرامن مظاہرین کی صفوں میں داخل کیا جس کے مناظر پوری دنیا نے دیکھے اور پھر عمران خان کے اغوا کے فوراً بعد کیسے ملک بھر سے 10 ہزار سے زائد سیاسی کارکنوں کو آناً فاناً اٹھا لیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ اس سوال کا جواب بھی نہیں دیا جا رہا کہ کیسے بغیر کسی تحقیق اور عدالتی کارروائی کے کس کے حکم پر پورے ملک میں تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کے گھروں میں توڑ پھوڑ کی گئی جو آج بھی جاری ہے۔

’سیاسی اصطبل کا حصہ بننے والے 9 مئی کے اصل گناہ گاروں کی ڈرائی کلیننگ‘

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ آج بھی قوم کو نہیں بتایا جا رہا کہ تحریک انصاف سے الگ ہوکر استحکام نامی سیاسی اصطبل کا حصہ بننے والے 9 مئی کے مبینہ مرکزی ملزمان کے گناہ پریس کلب کی کرسی پر بیٹھتے یا کیمرے کے سامنے آتے ہی کیسے دُھل گئے۔

ترجمان نے کہا کہ 9 مئی کے حوالے سے خطبے دینے، بیانات داغنے اور مضحکہ خیز پریس کانفرنسز کرنے کی بجائے قوم کے سوالات کے جواب دیے جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp