مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے، پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے: آئی ایم ایف

پیر 13 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معاشی ٹیم اور آئی ایم ایف مشن میں ملکی معیشت کی بہتری کے لیے ملکر کام کرنے پر اتفاق ہوا ہے، تعارفی سیشن کے دوران آئی ایم ایف مشن نے قرض پروگرام سائن کرنے کی یقین دہانی کردی ہے۔

آئی ایم ایف کے وفد نے قرض پروگرام کا سائز اور حجم آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی مشاورت سے فائنل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ مذاکرات نتیجہ خیزہوں گے، پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔

آئی ایم ایف مشن چیف کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف جو تجاویز دے اس پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے، سیاسی عدم استحکام کے باعث معاشی میدان میں چیلنجز درپیش ہوئے ہیں۔ ملکی معیشت کی بہتری کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف مشن چیف نے اجلاس میں یقین دہانی کرائی کہ معاشی استحکام بھی سیاسی استحکام کے ساتھ جڑا ہے، مذاکرات نتیجہ خیز ہوں گے، پاکستان کی سپورٹ جاری رکھیں گے۔

’معاشی ٹیم کیساتھ آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بھی کام کریں گے‘۔

یاد رہے بجٹ اور نئے قرض پروگرام پر پاکستان اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات شروع ہوئے، اس سلسلے میں آئی ایم ایف کا مشن مذاکرات کے لیے وزارتِ خزانہ پہنچا۔

ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات تقریباً 2 ہفتے تک جاری رہیں گے، وزارتِ خزانہ کے حکام کی آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کے علاوہ نئے مالی سال کے بجٹ پر بھی مشاورت ہوگی۔

مذاکرات کے لیے عالمی مالیاتی فنڈ کا وفد وزارت خزانہ پہنچ گیا ہے، آئی ایم ایف مشن کے 2ہفتوں تک معاشی ٹیم کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے۔ نئے قرض پروگرام کے لیے پاکستان کی معاشی ٹیم نے تمام ورکنگ مکمل کرلی ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے ایکسٹنڈڈ فنڈ فیسیلٹی قرض پروگرام کے لیے ورکنگ پیپر تیار کیا گیا ہے۔ ایف بی آر حکام آئی ایم ایف کو نئے ٹیکس اقدامات سمیت 6 امور پر بریفنگ دیں گے۔

ایف بی آر کی جانب سے رواں مالی سال ٹیکس کے ہدف کے حصول میں ناکامی، تاجردوست اسکیم کی ناکامی کی وجوہات سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔

پاکستان کی معاشی ٹیم کی قیادت وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب جبکہ آئی ایم ایف کے وفد کی قیادت مشن چیف نیتھن پورٹر کررہے ہیں۔

واضح رہے مذاکرات میں نئے قرض کے حجم اور مدت کے تعین کے علاوہ نئے مالی سال کے بجٹ پر بھی مشاورت کی جائے گی۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر سے زائد بیل آؤٹ پیکج کے لیے پرامید ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp