آزاد کشمیر حکومت نے جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات منظور کرتے ہوئے آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
حکومت آزادکشمیر نے آٹے کی قیمت میں 1100 روپے من کم کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا جبکہ بجلی کی قیمتوں میں بھی کمی کی منظوری دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
محکمہ خوراک سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اب 20 کلو آٹے کا تھیلا ایک ہزار روپے جبکہ 40 کلو آٹا 2 ہزار روپے میں دستیاب ہوگا۔
دوسری جانب بجلی کی قیمتوں میں کمی سے متعلق جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو استعمال کے لیے ایک سے 100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے، 100 سے 300 یونٹ تک بجلی کی قیمت 5 روپے، اور 300 سے زیادہ یونٹس کے استعمال پر 6 روپے یونٹ وصولی کی جائے گی۔
کشمیر لانگ مارچ الرٹ ۔
حکومت آزادکشمیر نے مظاہرین کے دو بڑے مطالبات مان لیے ۔
1۔بجلی کی قیمتوں میں کمی ۔1 سے 100 یونٹ پر فی یونٹ 3 روپے اور 100 سے 300 یونٹ پر فی یونٹ 5 روپے ریٹ مقرر2۔آٹا ایک من کی قیمت 3100 سے کم کر کے 2000 کر دی گئی
اشرافیہ کی مراعات کم کرنے پر کوئی فیصلہ… pic.twitter.com/0lFNrgiYrX
— Ahmad Farhad (@AhmadFarhadReal) May 13, 2024
اس کے علاوہ کمرشل استعمال کے لیے بجلی کے 300 یونٹ استعمال کرنے پر 10 روپے فی یونٹ ادائیگی کرنا ہوگی۔ جبکہ 300 سے زیادہ یونٹس کے استعمال پر فی یونٹ بجلی کی قیمت 15 روپے ہو گی۔
ادھر ایکشن کمیٹی کے مطالبات منظور ہونے کے بعد آزادکشمیر میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر بند کی گئی انٹرنیٹ سروس بھی بحال کردی گئی ہے۔
وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوارالحق نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ سستی روٹی اور سستی بجلی سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، عوام کی پرامن جدوجہد روکنے کا ارادہ پہلے تھا نہ اب ہے۔
انہوں نے کہاکہ آزادکشمیر کے عوام کے مطالبات پورے کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے خطیر رقم فراہم کی، کشمیری عوام کے لیے یہ ریلیف عارضی نہیں بلکہ مستقل ہے۔
چوہدری انوارالحق نے کہاکہ اس بات اتفاق کرلیا ہے کہ اپنے اخراجات میں کمی لائیں گے، آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشنز کے بارے میں ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کو بتا دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام 10 مئی سے آزادکشمیر بھر میں شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال جاری تھی، اس دوران ہفتہ کے روز اسلام گڑھ میں مظاہرین کی گولی لگنے سے ایک سب انسپکٹر بھی شہید ہوا۔
گزشتہ روز راولاکوٹ کے مقام پر حکومتی کمیٹی اور ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے جو ناکام ہوگئے تھے، جس کے بعد وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے آج ہنگامی اجلاس طلب کرتے ہوئے آزادکشمیر کی صورتحال پر بریفنگ لی اور فوری طور پر 23 ارب روپے جاری کرنے کی منظوری دی جس کے بعد حکومت آزاد کشمیر نے بجلی اور آٹے کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔