اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے دبئی پراپرٹی لیکس پر گفتگو کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا یہ رقم اسٹیٹ بینک کی اجازت سے منتقل ہوئی؟ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے جو کہا وہ درست ثابت ہوا، جب ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی نہیں ہوگی لوگ سرمایہ کاری نہیں کریں گے۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ یہ بڑے بڑے لوگ وزیر داخلہ سمیت باہر جا کر کیوں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، جب یہاں نظام درست نہیں ہو گا تو یہی ہوگا لوگ باہر جا کر انویسٹ کریں گے۔
منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف انکوائری کرنی چاہیے، بیرسٹر گوہر
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ جنہوں نے پیسا چھپایا ہے یا منی لانڈرنگ کی ہے ان کے خلاف انکوائری کرنی چاہیے، اس بات پر بھی غور کرنا چاہیے کہ لوگ اپنے ملک میں کیوں انویسٹ نہیں کرتے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ لوگوں کے پاس حق ہے وہ جہاں چاہے پراپرٹی خریدیں، اس میں کوئی جرم نہیں ہے، البتہ جرم یہ ہے کہ جب آپ پراپرٹی کو چھپاتے ہیں۔
پاکستان میں اگر محفوظ ماحول ہوگا تو لوگ یہاں سرمایہ کاری کریں گے، دوسرے ملکوں میں نہیں جائیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ ایسے مواقع فراہم ہونے چاہیے ہیں کہ لوگ ملک میں انویسٹ کریں، لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہو، سٹیبیلیٹی ہو، اور قبضہ مافیہ نا ہو تاکہ لوگ انویسٹ کر سکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے لوگ ملک میں انویسٹ کرنا چاہتے ہیں، جب جب ملک کو ضرورت ہوئی ہے اورسیز پاکستانیوں نے ملک میں انویسٹ کیا ہے۔ یہی صورتحال بھارت کی بھی ہے وہاں بھی جب اوورسیز کو انویسٹ کرنے کا کہا گیا انہوں نے ملک میں انویسٹمنٹ کیا۔