افغانستان کے صوبہ بامیان میں داعش کے ایک بندوق بردار کے سیاحوں پر حملے کے نتیجے میں 3 ہسپانوی سیاح ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ایک ہسپانوی سیاح شدید زخمی ہوا ہے۔
افغانستان میں داعش کی نئی کارروائی کی اطلاع داعش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام پر دی ہے، جبکہ سپین کی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز ہی بتادیا تھا کہ ہسپانوی سیاحوں پر افغانستان میں حملہ کیا گیا ہے۔
طالبان وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین قانع نے بتایا ہے کہ ایک بندوق بردار کے حملے کے بعد 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ 3 غیر ملکی اور ایک افغانی شہری بھی حملے میں ہلاک ہوا تھا جبکہ 4 غیر ملکی اور 3 افغانی بھی زخمی ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں
پہاڑوں میں گھرا صوبہ بامیان عالمی ورثے کی وجہ سے اقوام متحدہ کے ادارے کی خصوصی دلچسپیوں اور سرگرمیوں کا موضوع رہا ہے۔ اسی صوبے میں 2001 میں طالبان نے بدھ مت کے بانی مہاتما بدھ کے مجسموں کی باقیات کو آگ لگا دی تھی۔
2021 میں دوباہ بر سراقتدار آنے کے بعد سے افغان طالبان نے صوبہ بامیان میں سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کر رکھے ہیں۔ سیاحوں کی آمد کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے۔ طالبان نے مہاتما بدھ کے مجسموں کو دیکھنے کے لیے آنے والے سیاحوں کے لیے بھی ٹکٹ جاری کیے ہیں۔
ہسپانوی سیاحوں پر کیا گیا حملہ 2021 میں طالبان کی افغانستان میں واپسی کے بعد سے پہلا بڑا واقعہ ہے۔ اس سے قبل داعش نے 2022 میں کابل میں ایک ہوٹل پر حملہ کرکے چینی شہریوں کو زخمی کیا تھا۔