ڈاکٹر عامر لیاقت کی وفات کا معاملہ: بیوہ دانیہ شاہ کی درخواست پر سندھ ہائیکورٹ نے پولیس افسران کو نوٹس جاری کردیے

جمعہ 24 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سندھ ہائیکورٹ میں معروف اینکر پرسن ڈاکٹر عامر لیاقت مرحوم کی موت سے متعلق ان کی بیوہ دانیہ شاہ کی درخواست پر سماعت کے دوران ایس ایچ او بریگیڈ، ایس ایس پی کمپلینٹ سیل و دیگر کو نوٹس جاری کردیے۔

پولیس رپورٹ میں معاملے کو ذاتی اور ملکیت کا تنازعہ قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے درمیان جائداد کی ملکیت کا تنازعہ ہے۔

درخواستگزار نے تسلیم کیا کہ اس نے عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ اور بچوں کو جائیداد ہتھیاتے نہیں دیکھا۔ جائیداد کا تنازعہ دیوانی نوعیت کا ہے۔ دانیہ شاہ نے بھی بیان دیا کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

عدالت نے پولیس رپورٹ درخواست گزار کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے دانیہ شاہ کی درخواست پر ایس ایچ او بریگیڈ، ایس ایس پی کمپلینٹ سیل و دیگر کو نوٹس بھی جاری کردیے۔ عدالت نے 3 ہفتے کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔ سیشن عدالت نے مقدمہ دائر کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔

مرحوم عامر لیاقت کی تیسری اہلیہ دانیہ شاہ نے دعویٰ کیا ہے کہ مرحوم رکنِ قومی اسمبلی کی موت طبی نہیں بلکہ انہیں قتل کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ججز ٹرانسفر کیس: اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت عدالت میں چیلنج

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت