اروند کیجریوال اور فواد چوہدری آمنے سامنے، کس کا پلڑا بھاری؟

اتوار 26 مئی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں 18ویں پارلیمان کی تشکیل کے لیے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کا عمل آخری مرحلے میں داخل ہوچکا ہے۔ گزشتہ روز دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ووٹ ڈالنے کی تصویر پوسٹ کی تھی اور لکھا تھا کہ میں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ووٹ دیا ہے۔ میری والدہ بہت بیمار ہیں وہ ووٹ نہیں دے سکتیں۔ میں نے آمریت، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ آپ بھی ضرور ووٹ دیں۔

اروند کیجریوال کی اس ایکس پوسٹ کے جواب میں سابق وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے لکھا تھا کہ نفرت اور انتہا پسندی کو امن و یکجہتی کے ہاتھوں شکست ہو۔

تاہم کیجریوال نے فواد چوہدری کے کمنٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ چودھری صاحب، میں اور میرے ملک کے لوگ اپنے مسائل کو حل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ آپ کے ٹویٹس کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان میں اس وقت صورتحال بہت خراب ہے۔ آپ اپنے ملک کا خیال رکھیں۔

کیجریوال کے جواب میں فواد چودھری نے ٹوئٹ کی کہ وزیراعلیٰ صاحب! یقیناً انتخابی مہم آپ کا اپنا مسئلہ ہے لیکن امید ہے کہ آپ انتہا پسندی کو پیش نظر رکھیں  گے، یہ چاہے پاکستان میں ہو یا بھارت میں، یہ سرحدوں سے ماورا رجحان ہے اور ہر کسی کے لیے خطرناک ہے۔ خواہ وہ بنگلادیش ہو، بھارت ہو یا پاکستان، لہٰذا ہر کسی کو فکر مند ہونا چاہیے۔ پاکستان مثالی صورتحال سے بہت دور ہے لیکن افراد کو وہ جہاں بھی ہوں بہتر معاشرے کے لیے جدوجہد کرنی چاہیے۔

واضح رہے کہ بھارت میں 18ویں پارلیمان کی تشکیل کے لیے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) کے انتخابات کا عمل آخری مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ گزشتہ روز انتخابات کے چھٹے مرحلے میں 6 ریاستوں اور وفاق کے زیرِ انتظام 2 علاقوں کے 58 حلقوں میں ووٹ ڈالے گئے۔ الیکشن کمیشن کی ’ووٹر ٹرن آؤٹ‘ ایپ کے مطابق شام 7 بجے تک مجموعی طور پر 58.86 فی صد ووٹ ڈالے گئے۔ لوک سبھا کے ساتویں اور آخری مرحلے میں 57 نشستیں باقی بچی ہیں جس کے لیے یکم جون کو پولنگ ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انتظار تھا الیکشن کمیشن کامیابی کا اعلان کرے گا، پٹیشن ہی خارج کردی، سربراہ پی کے نیپ

امن کے لیے دہشتگردی کے بیانیے کو شکست دینا ہوگی، بلاول بھٹو کا دورہ کوئٹہ کے دوران اظہار خیال

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

شعبان سے 2 ہفتے قبل اغوا ہونے والے 7 افراد بازیاب نہ ہوسکے، اغواکاروں کی دی گئی ڈیڈ لائن بھی ختم

حکومت خود گرنا چاہتی ہے، 12 جولائی کو علامتی دھرنا نہیں ہوگا: حافظ نعیم الرحمان

ویڈیو

جج کی بیٹی کے ہاتھوں قتل ہونے والے شکیل تنولی کے اہل خانہ کا انصاف کا مطالبہ

مصنوعی آبشار اور سوئمنگ پول نے مظفر آباد کے باسیوں کو اپنا دیوانہ بنالیا

ایم کیو ایم پاکستان اور پیپلز پارٹی کی نورا کشتی میں کراچی کے عوام کو کیا ملے گا؟

کالم / تجزیہ

4 جولائی: جب نواز شریف نے پاکستان کو ایک تباہ کن جنگ سے بچا لیا

نواز شریف! بولتے کیوں نہیں میرے حق میں؟

شملہ معاہدے کی ‘خفیہ شق’ اور دائروں کا سفر