رفح میں اسرائیلی فوج کی جانب سے بے گناہ شہریوں پر کیے گئے بہیمانہ حملے نے سب کو غمزدہ کر دیا تھا۔ رفح میں پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی افواج کے حملے کے بعد بالی ووڈ فنکاروں کی بڑی تعداد اسرائیلی جارحیت کی سخت مذمت کرتی نظر آئی۔
مزید پڑھیں
جس کے بعد ‘آل آئیز آن رفح’ کی مہم زور پکڑ گئی اس سوشل میڈیا مہم کا حصہ بننے والوں میں بالی ووڈ اداکارہ مادھوری ڈکشٹ بھی شامل تھیں جنہوں نے ‘آل آئیز آن رفح’ کی اسٹوری شیئر کی تاہم انہوں نے جلد ہی یہ اسٹوری ہٹا دی جس پر صارفین کی جانب سے شدید ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔
مادھوری ڈکشٹ نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ پر اپنی ایک ریل شیئر کی جس پر صارفین نے رفح کی پوسٹ ہٹانے پر اداکارہ کو آڑے ہاتھوں لیا ایک صارف نے کہا کہ رفح کے حق میں پوسٹ کر کے اس کو ڈیلیٹ کر دینا بہت مایوس کن ہے۔
صارفین کا کہنا تھا کہ رفح کے حق میں پوسٹ کرنے کے بعد آپ کو رد عمل کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے آپ نے اپنی اسٹوری ہی ڈیلیٹ کر دی۔
’آل آئیز آن رفح‘ مہم کیا ہے؟
غزہ کے علاقے رفح میں پناہ گزین کیمپ پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد سوشل میڈیا پر ’آل آئیز آن رفح‘ یعنی’ تمام نگاہیں رفح پر ہیں‘ نامی مہم نے زور پکڑ لیا ہے جس میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بلاک آؤٹ مہم بھی شروع کی گئی تھی جس میں غزہ میں جاری اسرائیلی بربریت کے خلاف خاموشی اختیار کرنے والی معروف شوبز شخصیات کو اَن فالو کرکے ان کا بائیکاٹ کیا گیا تھا۔
بلاک آؤٹ مہم کیا ہے؟
بلاک آؤٹ مہم کا آغاز 6 مئی کو میٹ گالا کے بعد شروع ہوا جس کا مقصد مشہور شخصیات کو انسٹاگرام، ایکس اور ٹک ٹاک جیسے آمدنی کا ذریعہ بننے والے سوشل میڈیا نیٹ ورکس سے بلاک کرنا ہے۔
اس مہم کے نتیجے میں کم کارڈیشین ، ٹیلر سوئفٹ، بیونس، کائلی جینر، زینڈایا، مائلی سائرس، سیلینا گومز، آریانا گرانڈے، ڈیمی لوواٹو، کانیے ویسٹ، کیٹی پیری، زیک ایفرون، نک جونس سمیت دیگر مغربی دنیا کی مقبول شخصیات نے مختصر عرصے میں لاکھوں صارفین کھو دیئے ہیں۔