رمضان المبارک کے آغاز پر ڈربی شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے سربراہ اور پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم ماہ مقدس کے دوران ہمیشہ حیران کن اور شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔
مکی آرتھر نے ڈربی شائر کاؤنٹی کرکٹ کلب کے میڈیا سے گفتگو میں بطور ہیڈ کوچ گرین شرٹس کے بارے میں اپنے تجربات بیان کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے ساتھ رمضان کے تجربات، اس دوران جو سیکھا اور یہ کہ کھلاڑیوں کے مذہبی عقائد سے متعلق گفتگو کی۔
مکی آرتھر نے کہا ’میرے خیال میں یہ ایک سے دوسری ثقافت کو پرکھنے کا عمل تھا۔ میں اُن اخلاقیات اور اقدار سے دور تھا۔ تاہم وہ ثقافت بہت پاکیزہ اور شاندار تھی۔ رمضان المبارک مسلمانوں کے عقیدے میں بہت اہم وقت ہے۔ میں کھلاڑیوں کو دیکھتا رہا کیونکہ ہم نے رمضان کے دوران معیاری کرکٹ کھیلی۔ اتفاق سے ہم اس دوران ہمیشہ بہت کامیاب رہے‘۔
آرتھر نے مزید کہا کہ ’ہم نے رمضان کے دوران چیمپئنز ٹرافی جیتی، یہی نہیں ہم نے رمضان کے دوران لارڈز میں ٹیسٹ میچ بھی جیتا۔ کھلاڑیوں کی ایمان اور رمضان سے وابستگی میرے لیے اہم چیز تھی۔ کھلاڑیوں نے خود کو اس کے مطابق ڈھال لیا تھا ، یہ بے حد حیرت انگیز تھا‘۔
یاد رہے کہ 2016 سے 2019 تک مکی آرتھر نے پاکستان کے ہیڈ کوچ کے طور پر خدمات انجام دیں۔ انہوں ںے 2017 میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی جیتنے میں گرین شرٹش کی رہنمائی کی، یہ کامیابی بھی پاکستان کو رمضان المبارک ہی میں ملی تھی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی نے رواں برس کے آغاز پر کہا تھا کہ ’آرتھر ممکنہ طور پر پاکستان مینز کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے طور پر واپس آئیں گے‘۔
The PCB is keen to bring Mickey Arthur back as head coach of the Pakistan men's team 🇵🇰 https://t.co/qIh8H7t67J
— ESPNcricinfo (@ESPNcricinfo) December 27, 2022
سیٹھی کا کہنا تھا ’میں نے مکی آرتھر کا باب بند نہیں کیا۔ میں ذاتی طور پر مکی کے ساتھ رابطے میں ہوں اور ہم نے 90 فیصد مسائل حل کر لیے ہیں۔ امید ہے کہ بہت جلد مکی ہمارے ساتھ ہوں گے‘۔