انسداد دہشتگردی عدالت مظفرآباد میں شاعر احمد فرہاد کی درخواست ضمانت پر سماعت اپنے ابتدائی مرحلہ سے آگے نہ بڑھ سکی، پولیس کی جانب سے اسپیشل پروسیکیوٹر کی تقرری تک سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے عدالت نے فریقین کو ہفتہ کے روز طلب کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں
انسداد دہشتگردی عدالت مظفرآباد میں شاعر احمد فرہاد کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، سماعت کے دوران پروسیکیوٹر ڈپٹی انسپکٹر پولیس نے عدالت میں موقف اپنایا کہ حکومت اس مقدمے میں اسپیشل پروسیکیوٹر مقرر کرنا چاہتی ہے۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج نے پروسیکیوٹر ڈپٹی انسپکٹر پولیس سے مخاطب ہوتے ہوئے ریمارکس دیے کہ وہ خود بات کرنے کے مجاز ہیں، اس کے لیے اسپیشل پروسیکیوٹر کی خدمات حاصل کرنا ضروری نہیں۔
کمرہ عدالت میں قہقے
وکیل ذوالقرنین نقوی نے عدالت میں موقف اپنایا کہ رات کے 12 بجے کوئی وزیراعظم بن سکتا ہے تو اسپیشل پروسیکیوٹر کو مقرر کرنے کے لیے وقت کیوں مانگا جارہا ہے، اس پر کمرہ عدالت میں قہقے لگ گئے۔
انسداد دہشت گردی عدالت نے احمد فرہاد کی درخواست ضمانت پر بحث کے لیے یکم جون کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔
احمد فرہاد سے ملنے نہیں دیا جارہا، وکیل ذوالقرنین نقوی کا شکوہ
شاعر احمد فرہاد کے وکیل ذوالقرنین نقوی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ان عدالتوں کے لیے قانونی طور پر پی ڈی ایس پی اسپیشل پروسیکیوٹر ہوتا ہے لیکن عدالت میں اسپیشل پروسیکیوٹر ہی کہتے ہیں کہ حکومت کو اسپیشل پروسیکیوٹر مقرر کرنا ہے، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے۔
ذوالقرنین نقوی نے کہا کہ احمد فرہاد نے ان سے ملنے کی خواہش ظاہر کی لیکن ہمیں ان سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔ ’اب ہم نے احمد فرہاد سے ملاقات کے لیے عدالت سے اجازت لے لی ہے اور ہم احمد فرہاد سے ملنے جارہے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر عدالت نے پولیس سے احمد فرہاد کے خلاف مقدمات کا ریکارڈ طلب کیا تھا، جو آج تک پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔