رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کے تحت مرتب کردہ پہلا کیریکٹر ایجوکیشن نصاب کیا ہے؟

پیر 10 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نیشنل رحمت اللعالمین و خاتم النبیینﷺ اتھارٹی کے زیر اہتمام پاکستان کے پہلے کیریکٹر ایجوکیشن نصاب کی تقریب سے خطاب میں سیکریٹری ایجوکیشن محی الدین وانی نے کہا کہ یہ جامع نصاب پاکستان کی آنے والی نسلوں کے ذہنوں اور دلوں کی سیرت النبیﷺ کی روشنی میں پرورش کرے گا اور انہیں معاشرے میں ایک ذمہ دار شہری، ہمدرد رہنما اور فرض شناس انسان بنانے میں کردار ادا کرے گا۔

تقریب سے خطاب میں نیشنل رحمت اللعالمین و خاتم النبیینﷺ اتھارٹی کے چیئرمین خورشید ندیم نے کہا کہ یہ نصاب ابتدائی تعلیم سے لیکر بارہویں کلاس کے لیے طلبہ کے لیے تشکیل دیا گیا ہے جو تاریخی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کا دائرہ پورے ملک بشمول گلگت بلتستان اور کشمیر تک ہوگا۔

خورشید ندیم نے کہا کہ اس نصاب کا مقصد رسول اللہ کی تعلیمات اور میراث سے متاثر ہوکر ایک ذمہ دار اور جامع معاشرے کی تشکیل کرنا ہے۔ رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی کا بنیادی مقصد معاشرے کو سیرت النبیﷺ کے سانچے میں ڈھالنا ہے۔

’ہم سیرت النبیﷺ کی اس انداز میں تحقیق کر رہے ہیں کہ تمام شعبوں میں عملی اقدامات کیے جا سکیں، اس ضمن میں ملک بھر جامعات اور دینی مدارس میں یوتھ کلب تشکیل دیے جارہے ہیں، جس میں تمام مذاہب کے نوجوان شامل ہوں گے۔‘

معاشی اور سیاسی بحران کی بات تو کی جاتی ہے لیکن اخلاقی بحران کی بات کی جاتی ہے اور نہ ہی اس کے لیے کوئی ادارہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرہ کرپشن، رشوت، ناپ تول میں کمی، ذمہ داریوں میں کوتاہی اور اپنے کاموں میں عدم دلچسبی کا شکار ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اخلاقی بحران میں بری طرح دھنستے جا رہے ہیں اور اس سے بڑی بد قسمتی یہ ہے کہ ہمیں اس بات کا ادارک بھی نہیں۔ ہماری درسگاہیں سند یافتہ لوگ پیدا کر رہی ہیں لیکن صاحبان کردار لوگ پیدا نہیں کر رہیں۔ مقررین نے کہا کہ جرائم کی شرح بڑھنے کی سب سے بڑی وجہ نظام تعلیم میں کردار سازی کی مرکزی جگہ نہ دینا ہے۔ نظام تعلیم کا مقصد علم، رویہ اور مہارت ہے۔

سیکریٹری ایجوکیشن محی الدین وانی نے کہا کہ رحمت للعالمینﷺ اتھارٹی پاکستان کے مقاصد اور اہداف کی تنظیم اور تکمیل کا ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کسی ایسی تقریب میں شرکت نہیں کروں گا جس کی فہرست میں خواتین کا نام شامل نہ ہو، خواتین کا کردار تعلیم اور تربیت انتہائی اہم ہے۔ انہیں پس منظر میں رکھ کر ترقی نہیں کی جاسکتی۔

تقریب سے قومی نصاب کمیٹی کے ڈائریکٹر جنرل شفقت جنجوعہ، اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل ظفر محمود ملک اور ادارہ تحقیقات اسلامی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ضیاالحق سمیت ملک کے ممتاز ماہرین تعلیم نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ ہمارے ملک میں ساڑھے 3 لاکھ سے زائد تعلیمی ادارے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp