اسلام آباد میں سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر امریکی سفارتخانے میں جانے کے لیے ڈپلومیٹک شٹل سروس کا استعمال کیا جاتا ہے جو عمارت تک پہنچانے کا کام کرتی ہیں جہاں محافظین جانچ پڑتال کے بعد آپ کو عمارت کے اندر جانے دیتے ہیں۔
ایک پیج کی جانب سے پوسٹ کی گئی کہ ان کا اسلام آباد میں ایک سفارتخانے جانا ہوا، سفارتخانے سے 2 کلو میٹر دور ایک پوائنٹ بنایا گیا ہے جہاں سے شٹل سروس میں سفارتخانے جانا پڑتا ہے۔ صارف کا کہنا تھا کہ آپ یہ سن کرحیران ہوں گے کہ 2 کلو میٹر سفر طے کرنے کا کرایہ 3 ہزار روپے مقرر کیا گیا ہے جبکہ اصل کرایہ 500 روپے بنتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ کیا پالیسی بنانے والے اپنے لیے بھی یہی شٹل سروس پسند کرتے ہیں جس کا کرایہ اتنا زیادہ ہے اور حیرانی کی بات ہے کہ کوئی آواز اٹھانے والا بھی نہیں ہے۔
Rs 3,000 for 2Km? #Islamabad pic.twitter.com/5KG959hNDg
— Islamabadies (@Islamabadies) June 11, 2024
اس پوسٹ پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں، کسی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں شہریوں کو لوٹنے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا تو کسی کا کہنا تھا کہ یہ ظلم بند ہونا چاہیے۔
ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ پچھلے کئی سالوں سے یہ شٹل سروس چل رہی ہے اور3 ہزار کرایہ بہت کم ہے کیونکہ اسی شٹل سروس کا 5 ہزار روپے کرایہ دیا گیا ہے اور ساتھ یہ آفر بھی دی جاتی ہے کہ آپ کا کام کروا دیا جائے گا۔
ye sirf aj ki bt nhe ye pichly kayi dihayon se chlta arha ha bhai …. 3000 to bht km ha … 5000 tk bhi lity sth ye keh ke kam bhi apka ho jye ga. G
— Sajawal Ijaz (@s_instaworld) June 11, 2024
ایک صارف کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ سچ ہے کیونکہ 2023 میں امریکی سفارتخانے جانے والی شٹل سروس کو 600 روپے کرایہ دے کر گیا ہوں۔
I don’t think it is true. I paid PKR 600/- during my last to US Emb in Q4 2023. https://t.co/ZL4qlbOHHc
— Im_Ta (@blueballoonbust) June 11, 2024
حماد نامی صارف نے لکھا کہ پاکستان میں کسی کو بھی لوٹنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جاتا، انہوں نے جنوبی افریقہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہاں پر کسی بھی سفارتخانے میں پیدل یا آن لائن ٹیکسی سروس بک کروا کر چلے جائیں کوئی کسی کو نہیں روکتا۔
پاکستان میں کوئی بھی موقع نہیں جانے دیتے لوٹنے کا ادھر جنوبی افریقہ میں کسی بھی ایمبیسی میں چاہے پیدل جاؤ یا اُوبر پر جاؤ کبھی کوئی نہیں روکتا
— Hamad🇵🇰🇿🇦 (@Bajwa1516) June 11, 2024
شمس داور نے پوسٹ کرنے والے صارف کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے لکھا کہ وہ بھی 3 ہزار روپے دے کر سفارتخانے پہنچے، ان کا کہنا تھا کہ صرف یہی نہیں بلکہ ڈرائیور حضرات ٹِپ بھی مانگتے ہیں۔
yes, i paid 3k as well at the same shuttle service. upper se drivers hazrat tips b mangty he.
— Shams Dawar (@TabriziShams93) June 11, 2024
ایک صارف کا کہنا تھا کہ جس کا جتنا بس چل رہا ہے وہ عوام کو لوٹ رہا ہے۔
Jis ka jitna bas chal raha ha awaam ko loot raha ha
— HS. 🇵🇰🇵🇸 (@_FrustratedSoul) June 11, 2024