وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ٹیکس وصولی کا ہدف حاصل کرنے کے لیے پرامید ہوں، اب ہر ایک کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہوگا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اگر ملک کو درست سمت پر لے کر جانا ہے تو ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح بہتر کرنا ہوگی، 9.5 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی پر ملک نہیں چل سکتا۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ یہ واحد ملک ہے جس میں نان فائلرز کی کیٹیگری موجود ہے۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ ابھی تک 31 ہزار تاجروں نے خود کو ایف بی آر میں رجسٹرڈ کرایا ہے۔ ہم نے سب کو ایکٹو پیئرز لسٹ میں لے کر آنا ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہاکہ پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس لگانے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، بجٹ کے حوالے سے آئی ایم ایف کے ساتھ بالکل الائنمنٹ ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا ہے، شرح سود میں کمی سے مہنگائی میں کمی متوقع ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں مالی سال 25-2024 کا بجٹ پیش کردیا ہے جس کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 سے 25 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ پینشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔
وزیر خزانہ نے 8.5 کھرب خسارے پر مشتمل 18 کھرب 87 ارب روپے سے زیادہ کا بجٹ پیش کیا ہے، جبکہ ٹیکس ہدف 12.97 کھرب روپے مقرر کیا گیا ہے۔