پیپلز پارٹی نے حکومت سے کون سے مطالبات منوا لیے ہیں؟

منگل 25 جون 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

عام انتخابات کے نتائج کے بعد کوئی بھی سیاسی جماعت اس پوزیشن میں نہ تھی کہ وہ اپنی حکومت قائم کر سکے، ایسے میں ن لیگ کے قائد نواز شریف نے شہباز شریف کو پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سمیت دیگر چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت تشکیل دینے کا ٹاسک دیا تھا جس کے بعد پی پی، ایم کیو ایم، ق لیگ،  آئی پی پی اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت قائم کی، تاہم حکمراں اتحاد کی بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے وزارتیں لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت کا حصہ نہیں ہیں۔

حکومت نے آئی ایم ایف شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے بجٹ میں ٹیکسز بڑھائے جس پر اتحادیوں نے تحفظات کا اظہار کیا اور حکومت کو بجٹ کی منظوری میں بھی مشکلات کا سامنا رہا، ایک وقت تو ایسا معلوم ہو رہا تھا کہ جیسے پیپلز پارٹی کے احتجاج کے باعث شاید بجٹ کی منظوری مشکل ہو جائے، تاہم 2 سے 3 ملاقاتوں میں حکومت نے پیپلز پارٹی کو مناتے ہوئے ان کے مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔

وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ بجٹ کی منظوری سے قبل حکومت نے پیپلز پارٹی کے کون سے مطالبات مان لیے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے سندھ کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید فنڈز مختص کرنے، جنوبی پنجاب کا انتظامی کنٹرول پیپلز پارٹی کو دینے، لا آفیسر کی تقرریوں، مختلف بورڈز اور اتھارٹیز میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی سمیت بلدیاتی انتخابات کے فوری انعقاد کا مطالبہ کیا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا تھا کہ پیپلز پارٹی ارکان پارلیمنٹ کو مسلم لیگ ن کے ارکان پارلیمنٹ کے برابر ترقیاتی فنڈز فراہم کیے جائیں، اس کے علاوہ وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ میں پیپلزپارٹی کے مسائل کوحل کرنے کے لیے ایک ایڈیشنل سیکریٹری تعینات کیا جائے۔

پیپلز پارٹی کا پنجاب کے انتظامی کنٹرول کے حوالے سے مطالبہ تھا کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کے حمایت والے 12 اضلاع ملتان، مظفر گڑھ، رحیم یارخان، راولپنڈی، راجن پور میں ڈپٹی کمشنرز، ضلعی پولیس اور ریونیو افسروں کا تقرر پیپلز پارٹی کی مشاورت سے کیا جائے۔

پیپلز پارٹی اور حکومت کے درمیان مذاکرات اب کامیاب ہو چکے ہیں اور حکومت نے پیپلز پارٹی کے تمام مطالبات مان لیے ہیں، جس کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بجٹ اجلاس سے خطاب بھی کر دیا ہے، اب بجٹ کی منظوری میں حکومت کو کسی خاص مشکل کا سامنا نہیں ہو گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ہم نے اوور ورکنگ کو معمول بنا لیا، 8 گھنٹے کا کام کافی: دیپیکا پڈوکون

27ویں آئینی ترمیم کیخلاف احتجاجاً لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا بھی مستعفی

عالمی جریدوں نے تسلیم کیا کہ عمران خان اہم فیصلے توہمات کی بنیاد پر کرتے تھے، عطا تارڑ

جازان میں بین الاقوامی کانفرنس LabTech 2025، سائنس اور لیبارٹری ٹیکنالوجی کی دنیا کا مرکز بنے گی

دہشتگرد عناصر مقامی شہری نہیں، سرحد پار سے آتے ہیں، محسن نقوی کا قبائلی عمائدین خطاب

ویڈیو

گیدرنگ: جہاں آرٹ، خوشبو اور ذائقہ ایک ساتھ سانس لیتے ہیں

نکاح کے بعد نادرا کو معلومات کی فراہمی شہریوں کی ذمہ داری ہے یا سرکار کی؟

’سیف اینڈ سیکیور اسلام آباد‘ منصوبہ، اب ہر گھر اور گاڑی کی نگرانی ہوگی

کالم / تجزیہ

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے