دنیا بھر میں منشیات استعمال کرنے والوں کی تعداد 30 کروڑ تک پہنچ گئی ہے جبکہ منشیات کی اسمگلنگ میں بھی مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں
منشیات کے استعمال اور اس کی غیرقانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اقوام متحدہ کے ادارہ انسداد جرائم و منشیات (یو این او ڈی سی) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر غادہ والی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اسمگلنگ پر قابو پانے کے لیے اس کے عادی افراد کو ثابت شدہ بہترین علاج اور مدد تک رسائی مہیا کرنا وقت کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ منشیات کی خرید و فروخت سے نمٹنے اور اس کی روک تھام پر سرمایہ کاری بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ منشیات کے استعمال اور اس کی غیرقانونی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن منانے کا مقصد دنیا کو منشیات سے پاک کرنے کے اقدامات میں اضافہ کرنا ہے۔
حشیش کا سب سے زیادہ استعمال کیا جارہا ہے، رپورٹ
اس دن پر یو این او ڈی سی کی جاری کردہ نئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2012 سے 2022 کے عرصہ میں غیرقانونی منشیات استعمال کرنے والے لوگوں کی تعداد 29 کروڑ 20 لاکھ تک پہنچ گئی تھی اور ایک دہائی گزرنے کے بعد اس میں 80 لاکھ افراد کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، اس وقت دنیا میں 22 کروڑ 80 لاکھ لوگ حشیش، 6 کروڑ افیون، 3 کروڑ ایم فیٹامائن، 2 کروڑ 30 لاکھ کوکین اور 2 کروڑ ایکسٹیسی (وقتی طور پر سرخوشی کا احساس دلانے والا نشہ) استعمال کرتے ہیں۔
More than 64 million people worldwide suffer from drug use disorders.
Investing in prevention & early intervention is key for empowering people to pursue healthy, fulfilling lives.
More from @UNODC on Wednesday’s #WorldDrugDay. https://t.co/bi45TaBQzA pic.twitter.com/kyYhUG9kPh
— United Nations (@UN) June 26, 2024
یو این او ڈی سی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منشیات کی بھاری مقدار کے استعمال سے ہونے والی اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کا بڑا سبب بلند آمدنی والے بہت سے ممالک میں کیمیائی (سنتھیٹک) افیون کا استعمال ہے جو فینٹانائل سے بھی زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔
حشیش پر پابندی اٹھانے کا نقصان
رپورٹ کے مطابق، 2022 میں کوکین کی سالانہ پیداوار 20 فیصد اضافے کے بعد 2,757 ٹن تک پہنچ گئی تھی۔ رسد و طلب میں اضافہ ہونے سے ایسے ممالک میں تشدد بھی بڑھ گیا جن کا کوکین کی ترسیل کے عمل میں کوئی تعلق ہوتا ہے۔ ان میں ایکواڈور اور غرب الہند کے ممالک نمایاں ہیں۔ علاوہ ازیں، ترسیل کے آخری مرحلے میں منشیات خریدنے والے مغربی اور وسطی یورپ کے بعض ممالک میں طبی مسائل میں بھی اضافہ دیکھنے کو ملا۔
کینیڈا، یوروگوئے اور امریکا میں 27 جگہوں پر حشیش کو قانونی قرار دیے جانے سے اس کے نقصان دہ استعمال میں بھی اضافہ ہو گیا۔ بیشتر حشیش میں ایسا مادہ (ڈیلٹا 9۔ٹیٹرا ہائیڈرو کینا بائیونل) بھی شامل ہوتا ہے جسے اس منشیات میں فعال نفسی کا سبب بننے والا اہم ترین جزو سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حشیش کی فروخت اور استعمال کو قانونی قرار دیے جانے سے کینیڈا اور امریکہ میں اسے باقاعدگی سے استعمال کرنے والوں میں خودکشی کی کوشش کی شرح میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔