کیا ایرانی مشروبات دیگر سافٹ ڈرنکس سے بہتر ہیں؟

جمعرات 4 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے شمال مغربی صوبہ بلوچستان کو مجموعی طور پر 2 ممالک کی سرحدیں لگتی ہیں۔ یہ ہیں ایران اور افغانستان۔ ان دونوں سرحدوں سے سالانہ اربوں روپے کی اشیا درآمد کی جاتی ہیں۔ اگر بات ہو ایرانی اشیا ضروریہ کی تو روزانہ کی بنیاد پر ایرانی علاقے زاہدان اور چابہار کی بندرگاہ سے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر سامان لایا جاتا ہے جو صوبے کے مختلف علاقوں میں بآسانی میسر ہے۔ درآمد شدہ سامان  میں اشیا خورونوش کی کوالٹی سب سے بہتر ہوتی ہے۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کوک اور پیپسی سمیت دیگر سافٹ ڈرنکس سے ایرانی مشروبات بہتر ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایرانی سامان فروخت کرنے والے تاجر امان اللہ نے بتایا کہ گزشتہ 2 دہائیوں سے ان کے اہل خانہ کے ہمراہ ایرانی سامان فروخت کر رہے ہیں۔ ایرانی اشیا خورونوش بالخصوص سافٹ ڈرنکس جہاں انتہائی مزیدار ہوتے ہیں وہیں ان کی قیمت بھی نہایت مناسب ہوتی ہے۔ دراصل ایرانی حکومت اشیا خورونوش کی کوالٹی کنٹرول پر انتہائی سخت اقدامات کرتی ہے جس کی وجہ سے ان کی کوالٹی بہت سی  انٹرنیشنل کمپنیوں سے بہتر ہوتی ہے۔ تب ہی نہ صرف کوئٹہ بلکہ پاکستان بھر سے لوگ یہاں آتے ہیں اور ایرانی ڈرنکس بڑے پیمانے پر خریدتے ہیں۔

وی نیوز سے بات کرتے ہوئے ایک شہری ناصر نے بتایا کہ وہ گوادر میں ایک طویل عرصے تک رہائش پذیر رہے جس کی وجہ سے انہیں ایرانی سافٹ ڈرنکس کے استعمال کی عادت ہوئی۔ ایرانی ڈرنکس کا ذائقہ منفرد اور لذیذ ہے تب ہی ہر شخص ان کا دیوانہ ہے۔ تاہم اس میں ایک مسئلہ یہ ہے کہ اس کی ایکسپائری ڈیٹ سمجھ نہیں آتی جس کی وجہ سے  مسئلہ ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایرانی ڈرنکس کوک اور پیپسی سے کئی گنا بہتر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت