نائب وزیراعظم، وزیرخارجہ و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اداروں کی نجکاری کا عمل شفاف ہوگا، پاکستان اسٹیل ملز پر ملک کے کئی 100 بلین روپے ضائع ہوچکے ہیں کیوں کہ یہ اب تک پرائیویٹائز نہیں ہوئی۔
یہ بھی پڑھیں : پاکستان اسٹیل ملز بند ہو کر بھی سالانہ 30 ارب روپے کا نقصان کیسے کر رہی ہے؟
سینیٹ اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ کی کمیٹی برائے پرائیویٹائزیشن ہونے کے ناتے اس عمل کو شفاف بنانے کی پوری کوشش کروں گا، اداروں کی نجکاری کا عمل شفاف ہوگا، میں سمجھتا ہوں کہ جو پرائیویٹائزیشن کے عمل کو شفاف بنانا صرف حکومت کا ہی کام نہیں ہے بلکہ اتحادیوں کا کام بھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پی آئی اے، اسٹیل ملز اور فیسکو کی نجکاری آخری مراحل میں تھی لیکن اسحٰق ڈار نے نہیں ہونے دی، محمد زبیر
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز پر ملک کے کئی 100 بلین ضائع ہوچکے ہیں کیوں کہ یہ اب تک پرائیویٹائز نہیں ہوئی، کیا ہمارا یہ فرض نہیں ہے کہ ہم اس معاملے کو دیکھیں، اس معاملے پر پارلیمان نے مل کر کام کرنا ہے، اس پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : پی آئی اے کی نجکاری پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت کی جائے،اسٹیل ملز سندھ حکومت خرید لےگی، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز کیوں دیوالیہ ہوئی، اس پر تحقیقاتی کمیٹی بننی چاہیے، جس کی وجہ سے پاکستان کو کتنے 100 ارب کا نقصان ہوا، پاکستان اسٹیل ملز پرویز مشرف، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی حکومتوں میں بھی پاکستان اسٹیل ملز پرائیویٹائزڈ نہیں ہوسکی۔